نوازشریف کی تقریر میں فوجی قیادت کے نام سن کر دھچکا لگا، بلاول



پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ گوجرانوالہ جلسے میں فوجی قیادت کا نام لینا نوازشریف کا ذاتی فیصلہ تھا اور  تقریر میں براہ راست نام سنےتودھچکا لگا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں بلاول نے کہا  کہ انتظار ہے نوازشریف کب ثبوت پیش کریں گے۔ عام طور پر ہم جلسوں میں اس طرح کی بات نہیں کرتے۔ یقین ہے کہ انہوں نے واضح اور ٹھوس ثبوت کے بغیر نام نہیں لیے ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان انتخابات میں جیت پیپلز پارٹی کی ہوگی، بلاول

بلاول بھٹو نے کہا کہ نواز شریف کی اپنی جماعت ہے اور میں یہ کنٹرول نہیں کر سکتا کہ وہ کیسے بات کرتے ہیں۔ہمارا ایجنڈا ہماری آل پارٹیز کانفرنس میں طے پانے والی قرارداد میں واضح ہے۔

انٹرویو میں بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا  کہ پی ڈیم ایم کے پاس ابھی استعفوں کا آپشن بھی موجود ہے جبکہ دھرنے بھی دیئے جا سکتے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت میں رہنے کا جواز عوام کا اعتماد ہوتا ہے اور یہ اعتماد موجودہ حکومت کھو چکی ہے۔

انھوں نے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور گرتی معیشت کا الزام پی ٹی آئی پر لگاتے ہوئے اسے ایک نااہل حکومت قرار دیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر نے کہا کہ بلاول بھٹو کا بیان ان کی ذاتی رائے ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے تجربات سے قوم کوآگاہ کرنا ضروری ہے، ہم کہانیوں کی بنیاد پر بات نہیں کر رہے۔ سب سے پہلے سلیکٹڈ بلاول بھٹو نےکہا تھا، ہم نے نہیں۔

بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ بلاول بھٹو کا بیان پی ڈی ایم کا بیانیہ ایک نہ ہونے کا واضح ثبوت ہے، بلاول بھٹو نے نواز شریف پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا ہے۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ثابت ہوگیا پی ڈی ایم ذاتی مفاد اور اقتدار پرستوں کی بیٹھک ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کی پیپلز پارٹی کو  ٹارگٹ نہ کرنے کی ہدایت

چیئرمین پیپلزپارٹی کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئےفردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کے بیان نے پی ڈی ایم کے تابوت میں آخری کیل ٹھوک دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ واضح ہوگیا بلاول بھٹو نے خود کو ن لیگ کے بیانیے سے الگ کرلیا ہے۔


متعلقہ خبریں