گندم کی کوئی قلت نہیں، ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے مشکل پیش آرہی، وزیر خوراک


اسلام آباد: وفاقی وزیر خوراک فخر امام نے کہا ہے کہ ملک بھر میں گندم کی کوئی قلت نہیں ہے، ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے لوگوں کو مشکل پیش آرہی ہے۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیراطلاعات و نشریات شبلی فراز اور وفاقی وزیرِ صنعت و پیداوار حماد اظہر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فخر امام نے کہا کہ پاکستان بارہ سال بعد گندم درآمد کر رہا ہے۔ رواں سال گندم کی پیداوار 18 سے 20 لاکھ ٹن کم ہوئی۔

فخر امام  کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں گندم کی قیمت زیادہ تھی۔ کچھ لوگوں نے ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کی۔ رواں سال 66 لاکھ ٹن گندم کی خریداری کی گئی۔ حکومت سندھ  نے گزشتہ برس گندم کی خریداری نہیں کی۔

مزید پڑھیں: گندم، آلو، پیاز، ٹماٹر، انڈے اور دالوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس سندھ کو پاسکو نے گندم فراہم کی۔ اس سال سندھ نے ساڑھے 12 لاکھ ٹن گندم خریدی ہے۔ اگلے دو ماہ میں ساڑھے 9 لاکھ ٹن گندم درآمد کی جائے گی۔ جنوری میں 15 لاکھ ٹن گندم درآمدکی جائے گی۔ 40 ہزار ٹن گندم فوری طور پر ریلیز کی جارہی ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ حکومت کے سامنے سب لوگ برابر ہیں۔ کسی کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہوگی۔ ایک لاکھ ٹن چینی پورٹ پر پہنچ چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 40 ہزار ٹن چینی پنجاب میں سپلائی کی گئی ہے۔ مزید 50 ہزار ٹن چینی چند روز میں پورٹ پر پہنچے گی۔ چینی بین الاقوامی مارکیٹ سے سستے نرخوں میں خریدی گئی ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ  گندم اور چینی کے بارے میں عوام کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں۔ حکومت مہنگائی میں کمی کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے۔ ریاست مدینہ کا ماڈل ہمارے لیے نمونہ ہے۔

شبلی فراز نے کہا کہ پی ٹی وی کی نجکاری کسی کی خواہش ہوسکتی ہے۔ پی ٹی وی کی نجکاری کا فیصلہ نہیں ہوا، نامکمل معلومات پھیلائی جارہی ہیں۔ لاہور میں کسان کی ہلاکت پر ناخوش ہیں۔


متعلقہ خبریں