جوبائیڈن کوہلال پاکستان کا ایوارڈ کیوں ملا؟



طویل عرصے تک امریکی سینیٹر رہنے والے نومنتخب صدرجوبائیڈن بارک اوباما کے دور میں نائب صدر بھی رہے۔ وہ طویل عرصے سے سیاست میں ہیں اور پاکستان کے دورے بھی کر چکے ہیں۔

امریکہ کے نومنتخب صدر جوبائیڈن دو بار پاکستان کا دورہ کرچکے ہیں۔ انہوں نے2008 اور2011 میں پاکستان کا دورہ کیا۔

نومنتخب امریکی صدر نے 2011 میں اس وقت کے صدر آصف زرداری اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے ملاقاتیں کی تھیں۔

سال2008 جوبائیڈن نے پاکستان کیلئے اربوں ڈالر کی امداد کا پیکج تیار کیا۔ اسی سال انہیں پاکستان کی مسلسل حمایت پر ہلال پاکستان کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ انہوں نے پاکستان کیلئے1.5 بلین ڈالر غیر فوجی امداد کی حمایت کی تھی۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نومنتخب صدر پاکستان اور کشمیریوں کیلئے نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ بائیڈن نے بھارت کی جانب کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اقدام کی مذمت کی اور مظلوم عوام کے حقوق کی بحالی مطالبہ بھی کیا تھا۔

بھارت کی جانب سے5 اگست کے اقدام کے بعد بائیڈن نے کہا تھا کہ’کشمیری عوام کے حقوق کی بحالی کےتمام ضروری اقدامات اٹھانے چاہئیں‘۔

جوبائیڈن خارجہ امور میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں اور معاملات کو بات چیت سے سلجھانے کا فن بھی خوب جاتے ہیں۔ وہ 1973 میں امریکی سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے اور وہ اس وقت ملکی تاریخ کے پانچویں کم عمر ترین سینیٹر تھے۔


متعلقہ خبریں