کابل خودکش دھماکوں میں نو صحافی بھی ہلاک


کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں آج یکے بعد دیگرے ہونے والے دو خود کش دھماکوں میں نو صحافی بھی جان کی بازی ہار گئے۔

دھماکے افغان دارالحکومت کے وسطی علاقے میں کیے گئے جس میں 25 افراد ہلاک اور 47 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

افغان وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق پہلا خودکش حملہ ششدرک نامی علاقے میں ہوا تھا۔ جائے وقوع پر میڈیا اور سیکیورٹی حکام کے پہنچے کے بعد دوسرا خودکش حملہ ہوا جس میں صحافی، امدادی کارکن اور سیکیورٹی اہلکار نشانہ بنے۔

جس علاقے میں دھماکے کیے گئے ہیں وہاں غیر ملکی دفاتر موجود ہیں۔ نیٹو کے صدر دفاتر اور متعدد سفارت خانے بھی اسی علاقے میں موجود ہیں۔

خودکش دھماکے میں ہلاک ہونے والوں میں فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے چیف فوٹوگرافر شاہ مری، طلوع نیوز ٹیلی ویژن سے وابستہ کیمرا مین یار محمد، آزادی ریڈیو سے وابستہ محرم دُرانی، عباداللہ اور صباون کاکڑ جب کہ ون ٹی وی کے صحافی غازی رسولی، نوروز علی، مشعل ٹی وی سے وابستہ سلیم تلاش اور علی سلیمی شامل ہیں۔

یہ بھی دیکھیں: کابل میں خودکش دھماکوں سے صحافیوں سمیت 25 ہلاک

پیر کو بم دھماکوں میں صحافیوں کی ہلاکت پر افغان فیڈریشن آف جرنلسٹ اور میڈیا کے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ خود کش بم دھماکوں میں منظم طریقے سے صحافیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ افغان صحافی دھمکیوں کے باوجود اپنے فرائض کی انجام دہی میں مصروف تھے۔

مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گرین زون میں دھماکے حکومت کے سیکیورٹی اقدامات کی ناقص حکمت عملی کا ثبوت ہے۔ افغان میڈیا نے بین الاقوامی عدالت انصاف  سے حادثے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

صحافتی تنظیم نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ خودکش دھماکوں میں زخمی ہونے والے صحافیوں کا علاج اور مالی مدد کی جائے جب کہ ہلاک ہونے والے صحافیوں کے اہلخانہ کی کفالت کی ذمہ داری لی جائے۔


متعلقہ خبریں