گلگت بلتستان صوبہ منشور کا حصہ، عوام کو حق ملکیت بھی دلوائیں گے، بلاول


گلگت: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان صوبہ ہمارے منشور کا حصہ ہے،اقتدار میں آنے کے بعد ان کی جماعت جی بی کے عوام کو حق ملکیت اور حق حاکمیت بھی دے گی۔

گلگت بلتستان کے ضلع نگر میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ  ذوالفقارعلی بھٹو نے یہاں سے ایف سی آر کا خاتمہ کیا۔ ذوالفقارعلی بھٹو اور بے نظیربھٹو کے نامکمل مشن کو مکمل کریں گے۔ ذوالفقارعلی بھٹو نےغریب کسانوں کو زمینوں کا مالک بنایا۔

انہوں نے کہا کہ زرداری حکومت نے آپ لوگوں کو شناخت دی۔ گلگت بلتستان کےعوام اور پیپلزپارٹی کا تین نسلوں کا رشتہ ہے۔ 15 نومبرہماری جدوجہد کے امتحان کا دن ہے۔ہم حقوق دینے والے ہیں، چھیننے والے نہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ  گلگت بلتستان کے لوگوں کو روزگار کے مواقع دیں گے۔ الیکشن کے دوران حکومت والے کہتے ہیں کہ گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ دیں گے۔ عبوری صوبہ تو ہم دے چکے ہیں، اس سے آگے بڑھ کر آپ کام  کریں۔

مزید پڑھین: حکومت گلگت بلتستان انتخابات میں دھاندلی کی سازش کر رہی، بلاول بھٹو

دوسری جانب وفاقی وزیر مواصلات اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو جان لیں پرچی پر صوبے نہیں بنتے۔

گلگت بلتستان کے ضلع خپلو میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مراد سعید نے کہا کہ چوروں نے جس طرح پاکستان کو لوٹا، اسی طرح گلگت بلتستان کو بھی نہیں چھوڑا اور بدقسمتی سے ماضی کی حکومتوں نے گلگت بلتستان پر کوئی توجہ نہیں دی۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کا نعرہ تھا کہ کھاتا ہے تو لگاتا بھی تو ہے اور سابق صدر آصف علی زرداری کا نعرہ تھا کہ کھاتا ہے تو کھلاتا بھی ہے، لیکن وزیر اعظم عمران خان کھاتا ہے اور نہ کھانے دیتا ہے اور جو کھا چکے ہیں ان سے بھی حساب لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کا غریب سے تعلق اتنا ہے جتنا کلو کا انڈوں سے اور آلو کا درجن سے ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سی پیک میں سب سے پہلا حق گلگت بلتستان کا تھا اور ہماری حکومت نے گلگت بلتستان میں خصوصی اقتصادی زون کے قیام کے لیے اقداما ت کیے ہیں۔ گلگت بلتستان کی سڑکیں ٹھیک کرنا ماضی کی حکومتوں کا کام تھا لیکن نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں علاقے کے مسائل حل کریں گے۔ عمران خان نے صحت کارڈ کا آغاز خیبر پختونخوا سے کیا اور گلگت بلتستان کے لوگوں کے لیے بھی صحت انصاف کارڈ کا اعلان کیا ہے۔ شندور اور چترال شاہراہ بھی سی پیک کا حصہ ہے۔

 


متعلقہ خبریں