چین نے 6 جی پر تجربے کیلئے سیٹلائٹ خلا میں بھیج دی


چین نے 5 جی سے بھی تیز اور جدید ترین مواصلاتی انٹرنیٹ کے حصول کے لیے 6 جی سیٹلائٹ خلا میں بھیج دی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا کی پہلی 6 جی سیٹلائٹ کا شمار ان 13 دیگر سیٹلائٹس میں ہوتا ہے جنہیں مارچ 6 نامی گاڑی کے ذریعے خلائی مدار میں بھیجا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق باقی سیٹلائٹس کمرشل مقاصد کے لیے بھیجی گئی ہیں جب کہ 6 جی پر تجربے کے لیے بھی مخصوص سیٹلائٹ کو خلا میں بھیجا گیا ہے۔

ہواوے بھارت میں 5 جی انٹرنیٹ سروس کا آغاز کرے گی

6 جی کا جدید ترین مواصلاتی نظام ٹیراہرٹز (Terahertz) نامی ہائی فریکوئنسی پر کام کرے گا جس کی رفتار فائیو جی سے کئی گنا زیادہ ہو گی۔

رپورٹ کے مطابق سڈنی یونیورسٹی کے ایک پروفیسر ڈاکٹر ماہیار نے کہا ہے کہ 6 جی ٹیکنالوجی کی رفتار ایک ٹیرابائٹ (one tyrabyte per sec) فی سیکنڈ ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ٹیلی کام انڈسٹری کے پاس اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کے لیے ابھی تک کوئی اقدامات بھی نہیں کئے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں