آرمینیا نےنگورنو کاراباخ میں شکست تسلیم کرلی

نگورنو کاراباخ

فائل فوٹو


آذربائیجان متنازع علاقے کاراباخ میں جنگ ختم کرنےکا معاہدہ طے پاگیا اور آرمینیا نے اپنی شکست تسلیم کرلی ہے۔

وزیراعظم آرمینیا نے کہا ہے کہ کاراباخ سےمتعلق معاہدہ ہمارےتکلیف دہ ہے، آئندہ چند روزمیں قوم سے خطاب میں معاہدے کی تفصیلات بتاؤں گا۔

انہوں نے بتایا کہ جنگ بندی کا فیصلہ زمینی حقائق کا بغور جائزہ لینے کے بعد کیا گیا۔ جنگ ختم کرنے سے پہلے ماہرین سے زمینی حقائق سے متعلق رائے لی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ شکست تب تک نہیں ہوتی جب تک شکست کو تسلیم نہ کر لیا جائے۔

خیبر ایجنسی کے مطابق آذربائیجان اور روس نے معاہدے پردستخط کیے ہیں۔ روسی صدر پیوٹن نے آذربائیجان اور آرمینیا میں جنگ ختم کرنے معاہدے کی تصدیق کر دی ہے۔

روسی صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ تصادم سے روکنے کیلئے دونوں ممالک کے درمیان فرنٹ لائنز پر روسی امن فوجی دستے تعینات کئے جائیں گے۔

روس نے قیام امن کیلئے امن دستے روانہ کردئیے ہیں۔ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد آج رات سے شروع ہو گا۔

پیوٹن نے کہا کہ امید ہے  معاہدے سے دونوں ممالک کے درمیان تنازع کے دیرپا حل کی شرائط طے کرنے میں مدد ملے گی۔

خیال رہے کہ آذربائیجان کے بیشتر علاقے پر 1993 سے آرمینیا نے مبینہ قبضہ کیا ہوا ہے۔ سابق ​​سوویت یونین نے 1921 میں رمینیائی علاقہ آذربائیجان کے ساتھ ضم کر دیا تھا۔  1991 میں سویت یونین کے ٹوٹ جانے کے بعد آرمینیائی علیحدگی پسندوں نے اس پر قبضہ کر لیا۔

آرمینیا ایک مسیحی ریاست ہے جس کا روس کے ساتھ اتحاد ہے لیکن روسی افواج براہ راست اس تنازعے میں شریک نہیں ہیں۔ حالیہ جھڑپوں کے بعد ماسکو نے فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔


متعلقہ خبریں