ڈونلڈ ٹرمپ کا پورے امریکہ میں احتجاج پر غور

فائل فوٹو


ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات میں شکست تسلیم کرنے کے بجائے احتجاج پرغور شروع کر دیا ہے۔

فاکس نیوز کے مطابق ٹرمپ نے اپنی اہلیہ میلانیا ٹرمپ اور سابق صدر جارج بش کا شکست تسلیم کرنے کا مشورہ ماننے سے انکار کر دیا ہے اور امریکہ بھر میں احتجاجی ریلیاں نکالنے پر غور کر رہے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ دو دن گزر جانے کے بعد بھی انتخابات میں شکست کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔امریکی صدارتی انتخاب میں ٹرمپ نے اپنی شکست پر الیکشن چوری کرنے کا الزام اپوزیشن پرعائد کیا ہے۔

وہ نتائج تسلیم کرنے کی بجائے ملک بھر میں احتجاجی ریلیوں کے انعقاد پر غور کر رہے ہیں۔ ٹرمپ کی قانونی ٹیم کا بھی کہنا ہے کہ عدالتی قانونی چارہ جوئی سے انتخابی نتائج پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی انتخابات میں مبینہ بےقاعدگیوں کی تحقیقات کا حکم

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ نے بھی شوہر کو جوبائیڈن سے شکست تسلیم کر لینے کا مشورہ دیا تھا۔

امریکی صدر کے سنئیر مشیر اور داماد جیرڈ کشنر اور سابق صدر جارج ڈبلیو بش بھی ٹرمپ کو شکست تسلیم کرنے کا کہہ چکے ہیں۔

صدارتی انتخابات میں شکست پر ٹرمپ نے دھاندلی کے الزامات عائد کئے ہیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار بڑی بے ضابطگیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔الیکشن میں ملی بھگت سے دھاندلی کی گئی ہے۔

رپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ جوبائیڈن اپنے آپ کو انتخابات میں فاتح تصور نہ کریں۔  3 نومبر کو 8 بجے رات کے بعد ہزاروں غیرقانونی ووٹ آئے۔ اس سے پنسلوانیا اور دیگر ریاستوں میں نتائج تبدیل ہوئے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام لگایا کہ مبصرین کو ووٹوں کی گنتی کے دوران داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔ کھڑکیاں بند کردی گئیں تاکہ مبصرین نہ دیکھ سکیں کہ گنتی کے دوران کیا ہو رہا ہے۔


متعلقہ خبریں