گلوکار اے نئیر کو مداحوں سے بچھڑے 4برس بیت گئے

گلوکار اے نئیر

فائل فوٹو


معروف پاکستانی گلوکار اے نئیر کو مداحوں سے بچھڑے چار برس بیت گئے۔ انہوں نے80 کی دہائی میں فلمی دنیا پر راج کیا اور چار ہزار سے زائد فلمی گیت گائے۔

بہترین گلوکاری پر انہیں 5 بار ’’نگار ایوارڈ‘‘ سے نوازا گیا اور 2018 میں’پرائڈ آف پرفارمنس ایوارڈ‘ بھی ملا۔

اے نئیر 17 ستمبر 1950 کو پیدا ہوئے اور ان کا اصل نام آرتھرنیئرتھا۔ 1974 میں انہوں نے ایک فلم بہشت سے گلوکاری کے کیرئیر کا آغاز کیا اور ان کا پہلا گانا’یونہی دن کٹ جائے، یونہی شام ڈھل جائے تھا‘۔

عملی زندگی کا آغاز توجامعہ پنجاب میں انگلش پروفیسرکی حیثیت سے کیا لیکن 1974ء میں’جی رہے ہیں ہم تنہا‘ گا کر گلوکاری کی ابتدا کی۔ انہوں نے1974 میں فلم ’’بہشت ‘‘میں روبینہ بدر کے ساتھ دو گانے گائے۔

ان کے مشہور گانوں میں’جنگل میں منگل تیرے ہی دم سے‘، بینا تیرا نام،’یاد رکھنے کو کچھ نہ رہا‘،’ایک بات کہوں دلدارا‘ اور’میں تو جلا ایسا جیون بھر‘ سمیت متعدد یادگار گیت شامل ہیں۔  اے نئیر کا پہلا سپر ہٹ گیت فلم خریدار کا’پیار تو ایک ہونا تھا، ہونا تھا ہوگیا‘ تھا۔

وہ لاہور میں ایک میوزک اکیڈمی بھی چلاتے رہے تاہم کافی عرصے سے وہ علیل تھے۔11 نومبر 2016کو حرکت قلب بند ہوجانے کے باعث یہ عظیم گلوکار 66سال کی عمر میں لاہور میں چل بسا۔


متعلقہ خبریں