نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، عدالت

فائل فوٹو


احتساب عدالت لاہور نے نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا تحریری حکم جاری کردیا ہے۔

تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف بار بار طلبی کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ اشتہارات آویزاں کرنے کے 30 دن بعد بھی نواز شریف پیش نہیں ہوئے۔

عدالتی نے کہا کہ نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کے علاوہ کوئی اور آپشن موجود نہیں۔ نوازشریف کی گرفتاری کیلئے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاتے ہیں۔

احتساب عدالت نے حکم دیا کہ متعلقہ ایس ایچ او نواز شریف کے دائمی وارنٹ گرفتاری کو رجسٹر میں نوٹ کریں۔نوازشریف کی حد تک کیس کو ریفرنس سے الگ کر دیا گیا ہے۔

نیب نواز شریف کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کی تفصیلات پیش کرے۔آئندہ سماعت پر دیگر ملزمان کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف اشتہاری قرار، جائیداد قرق کرنےکا حکم

عدالت نے نواز شریف کی جائیداد قرق کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔ کیس کی آئندہ سماعت 26 نومبر کو ہوگی۔

احتساب عدالت نے پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں سابق وزیراعظم اورنواز شریف کو پیش ہونے کے لیے ایک ماہ کی مہلت دی تھی۔ نواز شریف کے وارنٹ لندن میں انکی رہائش گاہ پر وصول بھجوائے گئے تھے۔

نیب نےعدالت میں مؤقف اپنایا تھا کہ نواز شریف جان بوجھ کر ریفرنس کا سامنا نہیں کر رہے۔

جون2020 میں نیب نے میر شکیل، نواز شریف، سابق ڈائریکٹر جنرل لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی جی ایل ڈی اے)  فیض رسول اور میاں بشیر کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا۔

نیب کے مطابق1986 میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب نواز شریف نےغیر قانونی طور پر جوہر ٹاؤن فیز 2 کے بلاک ایچ میں پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کی تھی۔

ریفرنس کے مطابق مرکزی ملزم نے نواز شریف کی ملی بھگت سے 54 کنال زمین غیر قانونی طور پر الاٹ کروائی گئی جس سے قومی خزانے کو نقصان ہوا۔


متعلقہ خبریں