منی لانڈرنگ کیس: شہبازشریف اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد

فائل فوٹو


لاہور: احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں مسلم لیگ ن کے مرکزی صدر شہبازشریف اور دیگر شریک ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔

عدالت نے شہبازشریف کی فرد جرم عائد نہ کرنے کی استدعا مسترد کردی۔ حمزہ شہباز اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نے کمرہ عدالت میں صحت جرم سے انکار کر دیا۔

احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے حمزہ شہباز اور شہبازشریف پر فرد جرم عائد کی۔ عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ایک طرف آپ کہتے ہیں کہ کیس التوا کا شکار ہے۔ دوسری طرف آپ کہہ رہے ہیں کہ آج فرد جرم عائد نا کریں۔

عدالت نے شہباز شریف کو فرد جرم پر درج سوالوں کے جواب دینے کی ہدایت بھی کی۔ جج نے کہا آپ یہ سوالنامہ بیشک لے جائیں سکون سے بیٹھ کر اپنا جواب دے دیجیے گا۔

جج نے کہا آپ کے انکار کی کاپی جمع کروا دیں تاکہ معمول کی کاروائی کا آغاز ہو۔ احتساب عدالت لاہور نے کیس کی سماعت 26 نومبر تک ملتوی کردی ہے۔

منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز اشتہاری قرار دیے جا چکے ہیں جبکہ شہبازشریف اور ان کے دیگر اہلخانہ کے خلاف نیب تمام قانونی تقاضے پورے کر رہا ہے۔

نیب لاہور کے مطابق شہباز شریف کے خلاف اسٹیٹ بینک کے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کی جانب سے شکایت موصول ہونے پر انکوائری شروع کی۔

شہباز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں نے 9 انڈسٹریل یونٹس سے 10 برسوں میں اربوں کے اثاثے بنائے۔

تحقیقات کے مطابق شہباز شریف نے اپنے فرنٹ مین، ملازمین اور منی چینجرز کے ذریعے اربوں روپے کے اثاثے بنائے اور متعدد بے نامی اکاؤنٹس سے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی۔


یہ فوری خبر ہے۔ مزید تفصیلات اور معاملے کے درست حقائق جاننے کے لئے اس صفحہ کو ریفریش کریں۔
متعلقہ خبریں