جاوید منزل آج بھی علامہ اقبال کی یادگاروں سے مزین

جاوید منزل آج بھی علامہ اقبال کی یادگاروں سے مزین

فوٹو: فائل


لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر لاہور کے قدیم اور مصروف ترین علاقے گڑھی شاہو میں واقع جاوید منزل شاعر مشرق اور مصور پاکستان حضرت علامہ اقبال کے آخری ایام کی گواہ ہے۔ شاعر مشرق کی یہ آخری آرام گاہ جاوید منزل آج بھی ان کی یادوں سے مزین ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’علامہ اقبال نے اپنے شعروں میں سائنسی فلسفہ خوب صورت انداز میں پرو دیا‘

سفید رنگ میں رنگی جاوید منزل میں داخل ہوں تو باغیچے میں نصب علامہ اقبال کا مجسمہ آنے والوں کو خوش آمدید کہتا ہے۔

علامہ اقبال نے جاوید منزل میں اپنی زندگی کے آخری تین سال گزارے۔ ان کے زیر استعمال سوٹ، شیروانی، عینک، گھڑی، مہر، ادویات، اور بستر کے علاوہ کرسی، صوفے اور میز بھی دیکھنے والوں کو اقبال کی زندگی میں جھانکنے کا موقع دیتی ہیں۔

جاوید منزل میں مفکر پاکستان کے زیر استعمال اشیاء، ہاتھ سے لکھا کلام اور ان کی زندگی سے جڑی چھوٹی بڑی اشیاء دیکھنے والوں کیلئے سجائی گئی ہیں۔

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شہریوں کا کہنا تھا کہ ہمیں یہاں آکر یہ پتہ چلتا تھا کہ علامہ اقبال نے اپنی زندگی کیسے گزاری۔

علامہ اقبال نے یہ عمارت اپنی اہلیہ سردار بیگم کی خواہش پر بنوائی اور بعد ازاں اسے اپنے بیٹے مرحوم جاوید اقبال کے نام کر دیا۔

شاعر مشرق کے پوتے منیب اقبال نے ہم نیوز سے گفتگو کے دوران بتایا کہ جاوید منزل میں علامہ اقبال کی سب چیزیں رکھی نہیں جاسکتیں۔ مییری خواہش ہے کہ اس گھر کے اسٹیمپ پیپر کو عجائب گھر کا حصہ بنایا جائے۔

جاوید منزل میں علامہ اقبال کی تعلیمی اسناد، ہاتھ سے لکھے شکوہ، جواب شکوہ کے نمونے اور دیگر منظوم اور نثری کلام کے اقتباس رکھے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: علامہ اقبال کے افکار ہمیں رہنمائی فراہم کررہے ہیں، عمران خان

شاعر مشرق اب ہم میں موجود نہیں مگر جاوید منزل کے ہر کونے میں ان کی یاد آج بھی موجود ہے، یہی وجہ ہے کہ اقبال کے چاہنے والے بھرپور محبت سے اس گھر کو دیکھنے آتے ہیں۔


متعلقہ خبریں