وزیراعظم کی سرمایہ کاروں کیلئے منظوریوں کا عمل آسان بنانے کی ہدایت

وزیراعظم کی سرمایہ کاروں کیلئے منظوریوں کا عمل آسان بنانے کی ہدایت

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے متعلقہ حکام کو سرمایہ کاروں کے لیے منظوریوں کا عمل آسان بنانے کی ہدایت کردی ہے۔

قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومتی اجازت ناموں و دیگر متعلقہ کارروائیوں میں بے جا تاخیر نہ کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی توجہ سرمایہ کاروں کیلئے ہر شعبے میں آسانیاں پیدا کرنے پر مرکوز ہے۔ تعمیراتی سرگرمیوں میں اضافے سے معاشی سرگرمیاں تیز ہوں گی۔

وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس کو بتایا گیا کہ تعمیراتی منصوبوں کو گیس اور بجلی کی جلد فراہمی کا طریقہ کار وضع کردیا گیا ہے۔ اسلام آباد، لاہور، کراچی، کوئٹہ، نوشہرہ اور دیگر اضلاع میں میپنگ کا عمل جاری ہے۔ اقدام سے زمین کی اصل ملکیت ثابت ہوگی اور تجاوزات کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔

اس سے قبل اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان کی معیشت اب بہتر راستے پر گامزن ہے. مستقبل میں گندم اور چینی کا مسئلہ پیدا نہیں ہوگا۔

مزید پڑھیں: زرمبادلہ کے ذخائر میں 55 کروڑ 33 لاکھ ڈالر کا اضافہ

انہوں نے کہا تھا کہ سمندر پار پاکستانی ملک کا سب سے بڑا سرمایہ ہیں۔ سمندر پار پاکستانی وطن سے سب سے زیادہ محبت کرتے ہیں۔ سمندر پار پاکستانیوں کو ملک پیسہ لانے کیلئے موقع دے رہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کئی ملکوں کے اندر بڑھتا ہوا اسلامو فوبیا تشویشناک ہے۔ بارشوں کی وجہ سے گندم کی پیدوار میں کمی آئی ہے۔ چینی کی قیمتوں سے متعلق اقدامات کر رہے ہیں۔ معاشی اعشاریے مثبت ہیں، صرف مہنگائی کا مسئلہ رہ گیا ہے۔ یقین دلاتا ہوں اب آٹے اور چینی کا بحران نہیں آئے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گندم کی 2 فصلیں تباہ ہوئیں۔ فوڈ سیکیورٹی کے مسائل کورونا کی وجہ سے ہوئے۔ مستقبل میں گندم اور چینی کا مسئلہ پیدا نہیں ہوگا۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا  کہ 17 سال بعد کرنٹ اکاوَنٹ سرپلس میں چلا گیا ہے۔ بہت محنت سے ہم نے برآمدات بڑھانے کی کوشش کی۔ ملکی معیشت بہتر انداز میں آگے بڑھ رہی ہے۔ فخر ہے 17 سال کے بعد ہمارا کرنٹ اکاوَنٹس سرپلس پر گیا۔

وزیراعظم نے کہا تھا کہ اقتدار سنبھالا تو 20 ارب ڈالر کا کرنٹ اکاوَنٹ خسارہ تھا۔ کورونا کےد وران پوری دنیا کی معیشت متاثر ہوئی۔ گزشتہ حکومتوں کا بوجھ نہ ہوتا تو ہمیں مزید قرضے نہ لینے پڑتے۔ 4 ماہ سے پاکستان کے قرضوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو قائل کریں اپنا پیسا پاکستان لائیں۔ اسکیم سے اوورسیز پاکستانی رقم بھی لاسکیں گے اور ریٹرن بھی اچھا ملے گا۔

عمران خان نے کہا تھا کہ فیصل آباد میں ساری ٹیکسٹائل انڈسٹری چل پڑی ہے۔ فیصل آباد کی ٹیکسٹائل انڈسٹری میں لیبر کی کمی ہوگئی ہے۔ ہم اپنے خرچوں سے آمدنی اوپر لے آئے ہیں، جو اچھی بات ہے۔ اللہ کا شکر ہے پاکستان اب درست راستے پر چل پڑا ہے۔

 


متعلقہ خبریں