بھارتی فوج کی گولہ باری سے 5 افراد شہید، 28 زخمی ہوئے، وزیر اعظم آزاد کشمیر

بھارتی فوج کی گولہ باری سے 5 افراد شہید، 28 زخمی ہوئے، وزیر اعظم آزاد کشمیر

مظفرآباد: وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی فائرنگ اور گولہ باری سے 5 افراد شہید اور 28 زخمی ہوئے۔

اپنے ایک بیان میں وزیراعظم آزادکشمیر بھارتی قابض افواج کی جانب سے فائرنگ اور گولہ باری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان فوری طور پر اقوام متحدہ اور اسلامی مملک کی تنظیم او آئی سی میں معاملہ اٹھائے۔

راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ حکومت پاکستان فائرنگ کا معاملہ تمام بین الاقوامی فورمز پراٹھائے۔ بھارت جنگ کو ہوا دے رہا ہے،جس کے نتائج بہت سنگین ہونگے۔ اقوام متحدہ خاموش تماشائی نہ بنے، اپناعملی کردار اداکرے۔

اس سے قبل فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا تھا کہ بھارتی فوج نے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رکھ چکری اور خنجار سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ اور شہری آبادی کو نشانہ بنایا، جس کے باعث دو خواتین سمیت تین افراد زخمی  ہو گئے۔

مزید پڑھیں: ایل او سی پر سیزفائر کی خلاف ورزی: بھارتی سفارتکار کی دفتر خارجہ طلبی

آئی ایس  پی آر  کے مطابق بھارتی فوج کی فائرنگ سےایک شہری شہید بھی ہوا۔ بھارتی فوج نے مارٹر گولوں اور راکٹس کا استعمال کیا۔ 

پاک فوج نے جوابی کارروائی میں بھارتی چوکیوں کو  نشانہ بنایا جس سے دشمن کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ اس سے پہلے بھی بھارتی فوج نے رکھ چکری اورنیزا پیر سیکٹرز پرمقامی آبادی کونشانہ بنایا تھا۔

دوسری جانب پاکستان کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی پر بھارتی سینئرسفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ دیا گیا ہے۔

رواں سال اب تک بھارتی فوج نے 2580 مرتبہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

بھارتی فوج کی فائرنگ سے اب تک 19 معصوم شہری شہید اور 199 زخمی ہوئے ہیں۔ دفترخارجہ نے کہا کہ بھارت ایل او سی پر فائرنگ کرکے مقبوضہ کشمیر کے حالات سے دنیا توجہ نہیں ہٹا سکتا۔

بھارت کی پے درپے اشتعال انگیزیاں خطے میں امن وسلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ بھارت ان حرکتوں سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔

 


متعلقہ خبریں