ٹرمپ کو شکست: ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ ملتوی


ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی انتخابات میں شکست ہونے کے بعد امریکی حکومت نے ٹک ٹاک پر فوری پابندی کا فیصلہ ملتوی کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ بارہ نومبر سے امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔

بعدازاں اکتیس اکتوبر کو امریکی ریاست پنسلوانیا کی عدالت نے حکومت کو ٹک ٹاک پر پابندی لگانے سے روک دیا تھا۔

امریکی حکومت نے واضح کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی شکست اور نئے صدر کے عہدے سنبھالنے تک قانونی پیچیدگیوں کے باعث فوری طور پر ٹک ٹاک پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی۔

امریکی عدالت نے ٹک ٹاک ڈاؤن لوڈ کرنے کی اجازت دے دی

یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے7 اگست کو ایک ایگزیکٹیو آرڈر کے ذریعے ٹک ٹاک کی مالک کمپنی بائٹ ڈانس کے ساتھ ہر قسم کی لین دین پر پابندی عائد کی تھی۔

اس حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ امریکہ کو قومی سلامتی کے پیشِ نظر ٹک ٹاک کے مالکان کے خلاف جارحانہ کارروائی کرنا ہوگی۔

ویڈیو ایپلی کیشن کی انتظامیہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ان پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور عالمی مارکیٹ کے قوانین کے خلاف ہیں۔ بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکی صدر ایک امریکی کمپنی سے ٹک ٹاک خریدنے سے متعلق ڈیل کررہے ہیں۔


متعلقہ خبریں