کشمور زیادتی کیس: دوسرا ملزم انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش


شکار پور: کشمور پولیس نے سندھ کے ضلع کشمور میں ماں اور بیٹی سے مبینہ زیادتی کرنے والے دوسرے ملزم خیر اللہ بگٹی کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کردیا۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ملزم خیر الله بگٹی کو 3 روزہ جسمانی پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

خیال رہے کہ پولیس کے مطابق  کشمور زیادتی واقعہ کا مرکزی ملزم رفیق ملک گزشتہ روز ساتھی ملزم خیر الله بگٹی کی فائرنگ سے ہلاک ہوگیا تھا۔

گزشتہ روز ایس ایس پی کشمور امجد ملک شیخ نے ملزم کے ہلاک ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا پولیس پارٹی کو دیکھتے ہی ملزم خیراللہ بگٹی نے اندھا دھند فائرنگ کردی تھی، جس سے مرکزی ملزم رفیق ملک فائرنگ کی زد میں آکر زخمی ہوگیا تھا۔

پولیس کے مطابق مرکزی ملزم اسپتال منتقل کرتے ہوئے مرکزی  ملزم راستے میں دم توڑ گیا۔ جبکہ پولیس نے ملزم خیر اللہ بگٹی کو گرفتار کرکے کشمور تھانے منتقل کردیا تھا۔ پولیس کے مرکزی ملزم کو پولیس ملزم خیر اللہ بگٹی کی نشاندہی کیلئے ساتھ لے کر گئی تھی۔

خیال رہے کہ زیادتی کا نشانہ بننے چار سالہ علیشہ کو لاڑکانہ اسپتال میں زیرے علاج ہے، تاحال  بچی کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں: موٹر وے زیادتی کیس: ملزم عابد ملہی کا14روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

کشمور پولیس نے تین روز قبل سندھ بلوچستان کی سرحدی پٹی  109 آر ڈی مقام پر ماں کی نشاندہی پر کارروائی کرکے  4 سالہ بچی سے زیادتی کرنے والا مرکزی ملزم گرفتار کرلیا تھا۔

کشمور میں 4 سالہ بچی اور اس کی ماں سے اجتماعی زیادتی کیخلاف ملک کے مختلف  شہروں میں سماجی تنظیموں اور شہریوں کی جانب سے ریلیاں و احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے۔ مظاہرین نے سپریم کورٹ آف پاکستان نوٹس لیکر ملزمان کو سرعام پھانسی پر لٹکانے کا حکم جاری کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔

گزشتہ رو حکومت سندھ نے کشمور زیادتی واقعہ کے ملزم کو گرفتار کرنے والے پولیس اہلکار کے لیے قائداعظم پولیس میڈل کی سفارش کرنے اور ان کی بیٹی کے لیے 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا تھا۔

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کراچی میں پریس کانفرنس دوران کہا تھا کہ کشمور زیادتی کیس میں بہادر پولیس اہلکار اے ایس آئی محمد بخش نے گروہ کو پکڑنے کیلئے پلان بنایا اور کارروائی کی۔

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار کی بیٹی نے گروہ سے بات کی اور کشمور پولیس نے فوری کارروائی کرکے گروہ کو حراست میں لے لیا۔ پولیس اہلکار کی بیٹی کو سیویلین ایوارڈز دینے کی بھی سفارش کریں گے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ پولیس اہلکار نے خاتون کا درد سمجھتے ہوئے انہیں اپنے گھر منتقل کیا اور بیٹی سے کہا کہ خاتون کی مدد کرو۔


متعلقہ خبریں