کورونا: اسکولوں سے متعلق فیصلہ ایک ہفتے بعد کیا جائے گا، اعلامیہ

کورونا میں اضافہ

فائل فوٹو


اسلام آباد: پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے سبب تعلمی اداروں میں تدریسی عمل جاری رکھنے یا تعطیلات سے متعلق فیصلہ ایک ہفتے کے لیے موخر کردیا گیا۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس سے متعلق اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں سے متعلق فیصلہ ایک ہفتے بعد کیا جائے گا۔

بین الصوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس میں تعلیمی اداروں میں فوری تعطیلات سے متعلق فیصلے کو قومی رابطہ کمیٹی کو بھیجا گیا تھا

اس سے قبل بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی صدارت میں ہوا تھا، جس میں کورونا کی صورت حال پر غور کیا گیا تھا۔ چاروں صوبوں کے وزرائے تعلیم نے اجلاس میں شرکت کی تھی۔

بین الصوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس میں تعلیمی اداروں میں فوری تعطیلات پر غور کیا گیا تھا اور نومبر سے جنوری تک تعلیمی ادارے بند رکھنے کی تجویز پیش  کی گئی تھی۔

اجلاس میں سندھ ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر نے فوری تعطیلات کی تجویز کی حمایت جبکہ پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان نے  مخالفت کی تھی، جس کے بعد بندش سے متعلق حتمی فیصلہ سات روز کیلئے ملتوی کردیا گیا تھا۔

وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے کہا تھا کہ تعلیمی اداروں سے متعلق حتمی فیصلہ قومی رابطہ کمیٹی کرے گی۔ تعلیمی اداروں میں کورونا کیسز خطرناک حد تک بڑھ گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں طلبہ اور اساتذہ کی جان سب سے زیادہ عزیز ہے۔ 23 نومبر کو سردیوں کی تعطیلات اور اسکولز کی بندش سے متعلق حتمی فیصلہ ہوگا۔

اجلاس کے بعد وزیرتعلیم پنجاب مراد راس نے بتایا تھا کہ آج پنجاب میں اسکولوں کی بندش سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ کورونا کی صورتحال کا مزید جائزہ لینے کے لئے اگلی میٹنگ 23 نومبر پیر کو ہوگی۔

وزیرتعلیم پنجاب مراد راس  نے کہا تھا کہ وہ اسکولوں کو بند کرنے کے حامی نہیں ہیں۔ جن تعلیمی اداروں میں کورونا کیسز رپورٹ ہورہے ہیں انہیں سیل کررہے ہیں اور اگر ماضی جیسی صورتحال ہوئی تو اسکول بند کرنے پڑیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کورونا کیسز رپورٹ ہونے والے تعلیمی اداروں کو سیل کر رہی ہے۔ پنجاب میں دو ماہ کے دوران472 ادارے سیل کیے گئے ہیں۔ 2 لاکھ 65 ہزار 370 سرکاری اور پرائیوٹ اسکولز میں کورونا ٹیسٹ کئے گئے ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا تھا کہ سندھ کے تعلیمی اداروں میں 2 ماہ کےدوران مثبت کیسز کی شرح ایک فیصد رہی۔ سندھ کے تعلیمی اداروں میں یومیہ 22.3 فیصد کورونا کے مریض سامنے آئے۔

صوبائی محکمہ صحت کے مطابق سندھ بھر کے تعلیمی اداروں میں 2 ماہ میں ایک لاکھ 45 ہزار 859 ٹیسٹ کیے گئے۔ 2ماہ میں تعلیمی اداروں میں ایک ہزار 317کورونا کیسز رپورٹ ہوئے۔

سندھ کے تعلیمی اداروں میں ایک لاکھ 31ہزار 913ٹیسٹ کے نتائج منفی آئے اور 12 ہزار 629 کورونا ٹیسٹ کے نتائج کا انتظار ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا تھا کہ اسلام آباد میں سیل کیے گئے تعلیمی اداروں کی تعداد 120 ہو چکی ہے۔

خیال رہے کہ آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے اسکولز بند کرنے کی تجویز مسترد کردی ہے۔


متعلقہ خبریں