گلگت بلتستان الیکشن میں اپوزیشن کادھاندلی کا الزام، نتائج مسترد

گلگت بلتستان الیکشن میں اپوزیشن کادھاندلی کا الزام، نتائج مسترد

فائل فوٹو


مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلزپارٹی اور جمعیت علمائے اسلام نے گلگت بلتستان کے انتخابات میں حکومت پر دھاندلی کا الزام لگایا ہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ جی بی الیکشن میں میرے ووٹ کو چوری کیے جا چکے ہیں۔ بہت جلد گلگت بلتستان کی عوام کے ساتھ دھرنے میں شامل ہوں گا۔

گلگت انتخابات میں دھاندلی کے خلاف پیپلزپارٹی کارکنوں نے احتجاج بھی کیا ہے۔ کارکنوں کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی جیتی ہوئی سیٹیں چوری کی گئی ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں ایک بار پھر 2018 کی تاریخ کو دہرایا گیا۔ انتخابات نہیں بندربانٹ ہوئی ہے، ہم نااہل حکمرانوں کو گلگت بلتستان کا رزلٹ ہضم نہیں کرنے دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:مریم نواز کا گلگت بلتستان انتخابات میں دھاندلی کا الزام

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بعد اب پی ٹی آئی کو گلگت بلتستان کا بیرا غرق نہیں کرنے دیں گے۔ مولانا فضل الرحمان نے گلگت بلتستان میں ہونے والی بندربانٹ کو پی ڈی ایم کے اجلاس میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے آئندہ ہونے والے اجلاس میں متفقہ حکمت عملی طے کی جائے گی۔ مریم نواز نے گلگت بلتستان انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو ملنے والی نشستیں سلیکٹرز کی مرہون منت ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:گلگت بلتستان  کے عوام نے  ن لیگ کا  بیانیہ مسترد کر دیا، شبلی فراز

ان کا کہنا تھا کہ اسکو بھیک میں ملنے والی چند سیٹیں دھونس، دھاندلی، مسلم لیگ ن سےتوڑے گئے امیدواروں اور سلیکٹرز کی مرہون منت ہیں۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ پوری ریاستی طاقت، حکومتی اداروں، سرکاری مشینری کا زور زبردستی اور جبر کے ہتھکنڈوں سے وفاداریاں تبدیل کرانے اور بدترین دھاندلی کے باوجود سادہ اکثریت بھی حاصل نہ کرنا شرمناک شکست ہے۔

الیکشن کےغیرحتمی اورغیرسرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف9، پیپلزپارٹی4، مسلم لیگ ن2، آزاد امیدوار7 اور ایم ڈبلیو ایم نے ایک سیٹ جیتی ہے۔


متعلقہ خبریں