آئین پر عمل نہ ہوا تو حکومت کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے، عدالت

Supreme Court

اسلام آباد: سپریم کورٹ پاکستان نے کہا ہے کہ آئین پر عملدرآمد نہ ہوا تو حکومت کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔

سپریم کورٹ میں خیبر پختونخوا لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کا تذکرہ ہوا۔

عدالت نے اٹارنی جنرل، الیکشن کمیشن اور ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آئین پر عمل درآمد نہ ہوا تو حکومت کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ 14 ماہ گزر گئے بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کرائے گئے ؟ عوام کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہونے دیں گے۔ تیسری دنیا کے ملکوں میں پہلی دنیا کا طرز حکمرانی کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وکلا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ عوام کے پیسوں سے وکالت کرتے ہیں کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ کی حفاظت کرنے والا اللہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غریب عوام کو کورونا میں باہر جلسوں میں نکالا گیا، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے مزید کہا کہ ملک میں ہر طرف وی آئی پی کلچر کے تحت روٹ لگے ہوتے ہیں۔ کیا ایسی ہوتی ہے ریاست مدینہ ؟

عدالت نے ریمارکس دیے کہ کشمیر پر انتخاب کرنے کی بات کرتے ہیں لیکن صوبے میں بلدیاتی انتخابات نہیں کرواتے۔


متعلقہ خبریں