گلگت بلتستان الیکشن: فافن نے انتخابی عمل پر سوالات اٹھادیے

اومیکرون: شعبہ صحت، ترجیحات کی سمت درست کرنے کی ضرورت ہے، فافن

اسلام آباد: غیر سرکاری تنظیم فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن)  نے  گلگت بلتستان اسمبلی کے انتخابی عمل پر سوالات اٹھا دیے۔

فافن کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق  ووٹرز کو پولنگ اسٹیشن تک رسائی اور ووٹ ڈالنے میں مشکلات کا سامنا رہا جبکہ کئی پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹ کی رازداری پامال ہوئی۔

فافن کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق ووٹرز کو پولنگ اسٹیشن تک بیلٹ پیپر پر ووٹر کی بجائے غیر متعلقہ افراد کی جانب سے نشان لگانے کے واقعات بھی نمودار ہوئے جبکہ گنتی کے دوران تمام پولنگ ایجنٹس فارم 45،46 کی فراہمی یقینی نہیں بنائی گئی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا  ہےکہ متعدد پرایزائڈنگ افسران نے پولنگ ایجنٹس کو نتائج سادہ کاغذ پر فراہم کیے جبکہ گنتی کے دوران الیکشن مبصرین کو کئی پولنگ اسٹیشنز تک رسائی نہیں دی گئی۔

فافن رپورٹ کے مطابق 3 حلقوں میں نتائج کے عمل میں امیدواروں، پولنگ ایجنٹس کو آر او کے دفتر تک رسائی نہیں دی گئی، 10 حلقوں میں فارم 47 کے اجراء میں تاخیر کی گئی، آر او کے نتائج اور میڈیا پر چلنے والے نتائج میں فرق سے ابہام پیدا ہوا، گلگت بلتستان میں انتخابات مجموعی طور پر پرامن اور شفاف تھے۔

 

مزید پڑھین: گلگت بلتستان کیلئے کچھ نہ کرنے والوں کو ووٹ کیسے ملتے ؟ شبلی فراز

خیال رہے کہ غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق گلگت بلتستان اسمبلی کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف 9، پیپلزپارٹی 4، پاکستان مسلم لیگ نواز 2، آزاد امیدوار 7 اور ایم ڈبلیو ایم نے ایک سیٹ جیتی ہے۔

گلگت بلتستان کی 24 میں سے 23  نشستوں پر انتخابات ہوگئے ہیں جبکہ بعض حلقوں میں امیدواروں کی جانب سے شکایات کے بعد دوبارہ گنتی کا عمل ہنوز جاری ہے۔

الیکشن کمشنر گلگت بلتستان کے اعداد و شمار کے مطابق گلگت بلتستان میں ساتھ لاکھ سے زائد ووٹرز رجسٹرڈ تھے جن میں سوا لاکھ پہلی مرتبہ ووٹر بنے۔


متعلقہ خبریں