عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو بکتر بند گاڑی میں پیش کرنے سے روک دیا


لاہور: احتساب عدالت لاہور نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کو بکتر بند گاڑی میں پیش کرنے سے روک دیا۔

عدالت نے دونوں ن لیگی رہنماؤں کو بلٹ پروف گاڑی فراہم کرنے کا حکم بھی دے دیا۔ احتساب عدالت لاہور کے ایڈمن جج جواد الحسن نے محفوظ فیصلہ سنایا۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف خاندان کے ملازم کی کمپنی میں جمع ہونیوالے کروڑوں روپے کی تفصیلات جاری

احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے شہباز شریف کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالتی حکم پر ہوم سیکرٹری اور ایس پی سکیورٹی عدالت میں پیش ہوئے۔

گزشتہ سماعت پر عدالت نے سیکرٹری داخلہ پنجاب اور ایس پی سیکیورٹی کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا۔

درخواست میں شہباز شریف کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ کمر درد میں مبتلا ہوں لیکن سیاسی انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے بکتر بند گاڑی میں لایا جا رہا ہے۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ گاڑی کی حالت بھی درست نہیں، اس وجہ سے کمر درد میں اضافہ ہو رہا ہے، استدعا ہے کہ عدالت بکتر بند گاڑی میں لانے سے روکنے کا حکم دے۔

سیکریٹری داخلہ پنجاب نے بھی جواب جمع کرایا جسے عدالت نے مسترد کر دیا اور حکم دیا کہ سیکرٹری داخلہ اور ایس پی سیکیورٹی 19 نومبر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہو کر وضاحت دیں۔

یہ بھی پڑھیں: حمزہ شہباز کی عدم پیشی، ذمہ داران کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

عدالت نے ریمارکس دیے کہ کوئی ذمہ داری لینے کو تیار ہی نہیں ہے، سب ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈال رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں