لاہور میں اسموگ کنٹرول ٹاور لگانے کا فیصلہ

ماحولیاتی کمیشن کی جانب سے لاہور کے مختلف مقامات پر 15 ٹاورز لگانے کی سفارش کی گئی ہے

فوٹو: فائل


لاہور: ماحولیاتی آلودگی سے پریشان لاہوریوں کیلئے اچھی خبر سامنے آگئی ہے، پاکستان کے دوسرے بڑے شہر کی فضاء کو صاف رکھنے کیلئے اینٹی اسموگ ٹاورز لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اسموگ پر قابو پانے کت لیے جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرمنٹل کمیشن نے لاہور کے مختلف مقامات پر 15 ٹاورز لگانے کی سفارش کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور میں اسموگ: واسا کے ملازمین، افسران سائیکلوں پر دفتر پہنچ گئے

چیئرمین ماحولیاتی کمیشن جسٹس ریٹائرڈ علی اکبر قریشی نے دعوی کیا ہے کہ 15 اینٹی اسموگ ٹاور لگا دئیے جائیں تو آئندہ سال لاہور اسموگ فری سٹی بن جائے گا۔

چیئرمین ماحولیاتی کمیشن کے مطابق ہر سال بڑھتی اسموگ پر قابو پانے کیلئے یہ ٹاورز ناگزیر ہیں۔ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے منصوبے پر عملدرآمد کیلئے چار ماہ کا وقت مانگا ہے۔  دو ماہ میں مصوبے پر عملدرآمد کے لیے کہا ہے۔

چیئرمین ماحولیاتی کمشن کا کہنا ہے ٹاورز پاکستان میں بنانے سے لاگت کم ہوگی، ایک اسموگ ٹاور کے ذریعے پانچ سے سات لاکھ کیوبک ہوا کو ٹریٹ کیا جا سکے گا۔

دوسری جانب لاہور میں اسموگ کے سائے پھر گہرے ہونے لگے ہیں پنجاب کا دارالحکومت دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں 20ویں نمبر پر آ گیا ہے۔

باغوں کے شہر میں دو روز پہلے ہونیوالی بارش کے اثرات کم ہونے لگے ہیں اور شہر کی فضائی آلودگی میں اضافہ جاری ہے۔ ایک سو بارہ ائیر کوالٹی انڈیکس کے ساتھ لاہور عالمی سطح پر آلودہ شہروں کی فہرست میں 20ویں نمبر پر ہے۔

شہر لاہور میں سب سے زیادہ آلودگی ایف سی پل، قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ اور گڑھی شاہو کے علاقوں میں ریکارڈ کی گئی ہے۔

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شہریوں نے کہا کہ حکام دھواں چھوڑتی گاڑیوں اور فیکٹریوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائیں تاکہ شہر کی فضا کو صاف رکھا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں اسموگ: تمام اسکولوں میں غیر نصابی سرگرمیوں پر پابندی عائد

فضائی آلودگی جانچنے والے ادارے کے مطابق عالمی سطح پر آلودہ شہروں میں چین کا شہر بیجنگ سر فہرست ہے جہاں ایئر کوالٹی انڈیکس ایک سو نواسی ہے۔


متعلقہ خبریں