اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ان کا کابل کا دورہ افغانستان میں امن کیلئے پاکستان کے عزم کا اعادہ تھا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ میں نے کبھی کسی تنازع کے فوجی حل پر یقین نہیں کیا، یقین ہے افغانستان میں سیاسی بات چیت کے ذریعے امن ہوگا۔
کابل کا میرا دورہ افغانستان میں امن کے حوالے سے پاکستان کے عزمِ صمیم کے اظہار کی جانب ایک اور قدم ہے۔ میں کبھی بھی (تنازعات کے) عسکری حل کا قائل نہیں رہا چنانچہ ہمیشہ سے میرا ایمان رہا ہے کہ افغانستان میں امن سیاسی گفت و شنید ہی سے حاصل ہوگا۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 20, 2020
عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں امن افغانوں کے بعد سب سے زیادہ ہمارے مفاد میں ہے۔ افغانستان میں امن سے تجارت اور رابطے ممکن ہوں گے۔ ان
تجارت اور رابطوں سے دونوں ملکوں کے عوام کیلئے خوشحالی آئے گی۔
اہل افغانستان کےبعد اس امن میں سب سے بڑا حصہ ہمارا ہےکیونکہ اس سے باہمی روابط و تجارت کے دروازے کھلیں گے اور خوشحالی دونوں ممالک (افغانستان و پاکستان) کا رخ کرے گی۔ امن و تجارت کے ثمرات بطور خاص ہمارے قبائلی عوام تک پہنچیں گے جنہوں نے افغان جنگ کی تباہ کاریوں کا بارِگراں اٹھایا۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 20, 2020
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ امن و تجارت کے ثمرات بطور خاص ہمارے قبائلی عوام تک پہنچیں گے جنہوں نے افغان جنگ کی تباہ کاریوں کا بارِگراں اٹھایا۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کابل کا ایک روزہ دورہ مکمل کر کے آج پاکستان پہنچ گئے۔
یاد رہے گزشتہ روز کابل میں افغان صدر اشرف غنی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ تعلقات کی مزید بہتری کا خواہاں ہے، افغانستان میں امن کیلئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہیں۔
عمران خان نے کہا تھا کہ دورہ کابل کے لیے آپ کی دعوت کا مشکور ہوں۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان اچھے تعلقات ہیں۔ 60کی دہائی میں کابل سیاحت کے لیے بہترین مانا جاتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ کا افغانستان اور عراق سے مزید فوج نکالنے کا فیصلہ
عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں مذاکرات کے باوجود تشدد پر تشویش ہے، افغان حکومت اور طالبان میں جنگ بندی چاہتے ہیں، ہمیشہ یہی موقف رہا تشدد کسی مسئلے کا حل نہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ تعلقات کی مزید بہتری کا خواہاں ہے۔ ہمیشہ سے یہی موقف رہا ہے کہ طاقت سے کوئی بھی مسئلہ حل نہیں ہوتا۔ بدقسمتی سے افغانستان میں تشدد کےواقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان نے افغانستان میں قیام امن کے لیے معاونت فراہم کی۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے قبائلی علاقے متاثر ہوئے۔ کابل اور اسلام آبادکے درمیان مسلسل رابطے رہنے چاہییں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام اور حکومت افغانستان میں امن چاہتے ہیں۔ افغانستان میں امن ہمارے اپنے مفاد میں ہے۔ افغانستان میں امن کیلئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہیں۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی نے کہا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان اچھے تعلقات ہیں۔ افغانستان آنے پر وزیراعظم عمران خان کا مشکور ہوں۔ پاکستان اور افغانستان کےدرمیان تعلقات کی نوعیت سے سب آگاہ ہے۔
افغان صدر اشرف غنی نے کہا تھا کہ پاکستان اور افغانستان میں تعاون علاقائی ترقی کے لیے ناگزیر ہے، دونوں ممالک کے مفادات مشترکہ ہیں ،افغانستان کے عوام جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔