وزیراعظم نے گورنرز کو سیٹزن پورٹل پر شکایات کے ازالے کی ذمہ داری سونپ دی

سٹیزن پورٹل پر درج شکایت میں غفلت برتنے پر ایف آئی اے افسران کیخلاف ایکشن کا حکم

فائل فوٹو


اسلام آباد: وزیراعظم عمران نے چاروں صوبائی گورنرز کو پاکستان سٹیزن پورٹل  پر شکایات کے ازالے کا جائزہ لینے کی ذمہ داری سونپ دی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ گورنرز منظور شدہ ایس او پیز کے مطابق صوبوں میں وفاقی اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لیں۔ ہدایات پر عملدرآمد کیلئے سینئر سطح کے فوکل پرسنز نامزد کیے جائیں۔ فوکل پرسن وزیراعظم آفس کے ساتھ رابطے میں رہیں گے۔

مزید پڑھیں: پاکستان سیٹزن پورٹل گوگل پلے اسٹور کی بہترین ایپلیکیشنز میں شامل

خیال رہے کہ دو ماہ قبل وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا تھا کہ پاکستان سٹیزن پورٹل پر 25 لاکھ  شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے 23 لاکھ کا ازالہ کیا گیا۔

اسلام آباد میں پاکستان سٹیزن پورٹل ہیلپ لائن کے قیام سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا تھا کہ  5 لاکھ 86 ہزارافراد نے شکایات کے ازالے کی تصدیق بھی کردی ہے۔

وفاقی وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ سٹیزن پورٹل ہیلپ لائن کا مقصد شہریوں کی شکایات کا بروقت ازالہ ہے۔ سٹیزن پورٹل سے عوام کو اداروں تک براہ راست رسائی دی گئی ہے۔ وزیراعظم کی ہدایت پر پاکستان سٹیزن پورٹل ہیلپ لائن کا قیام عمل میں لایا گیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان سٹیزن پورٹل نے کام کرنا چھوڑ دیا

شبلی فراز نے کہا تھا کہ  پاکستان سٹیزن پورٹل کے قیام کا مقصد عوام کی شکایات گھر بیٹھ کر حل  کرانا ہے۔ حکومت اورعوام کےدرمیان فاصلےختم ہوگئے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے قائم کیا گیا پاکستان سٹیزن پورٹل ملک بھر میں شکایات کے ازالے کا سب سے موثر ذریعہ بن گیا ہے۔

ہم نیوز نے وزیراعظم آفس کے حوالے سے جنوری میں کہا تھا کہ پاکستان سٹیزن پورٹل پر 91  فیصد سے زائد شکایات کا ازالہ کیا گیا۔

وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعدادو شمار  میں کہا گیا تھا کہ 13 لاکھ 97 ہزار 537 لوگ پورٹل پر رجسٹرڈ ہیں، جن میں  48 ہزار 349 طلبہ، 34 ہزار 995 کاروباری افراد، 33  ہزار 277  انجیئنرز، 20 ہزار 25  سرکاری ملازم  شامل ہیں۔

وزیراعظم آفس کے مطابق پورٹل پر 14 ہزار 437 اساتذہ، کارپوریٹ سیکٹر سے 14 ہزار 579، مسلح افواج سے 9 ہزار542 افراد رجسٹرڈ ہیں۔ اسی طرح 8 ہزار 816 ڈاکٹرز، 6  ہزار 841  سماجی کارکن، 46 ہزار 16 وکلا، 29 ہزار 90 سینیرسٹیزنز، 26 ہزار 15 سیاسی کارکن، 2 ہزار 309 صحافی اور 1 ہزار 695 این جی اوز میں کام کرنے والے رجسٹرڈ ہیں۔


متعلقہ خبریں