87 فیصد والدین بچوں کو اسکول بھیجنے کے خواہاں تھے، پرائیویٹ اسکولز

فوٹو: فائل


لاہور: صدر پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کاشف مرزا نے کہا ہے کہ 87 فیصد والدین بچوں کو اسکولز بھیجنے کے خواہاں تھے۔

صدر پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کاشف مرزا نے تعلیمی ادارے بند ہونے کے اعلان کے بعد اپنے ردعمل میں کہا کہ رواں سا ل تعلیم کا بہت نقصان ہوا ہے جبکہ تعلیمی اداروں میں ایس او پیز پر عمل درآمد کیا جا رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا پھیلا نہیں پھیلایا گیا ہے۔ پہلے بھی ملک میں بڑی تعداد میں بچے اسکولز سے باہر تھے اور اب حکومت کو اندازہ نہیں کہ بچے مزدوری کی طرف جا رہے ہیں۔

کاشف مرزا نے کہا کہ وفاقی وزرا کہہ چکے تھے تعلیمی اداروں میں ایس او پیز پربہترین عمل درآمد ہوا ہے اور 87 فیصد والدین بچوں کو اسکولز بھیجنے کے خواہاں تھے۔

دوسری جانب خیبر پختونخوا کے نجی اسکول مالکان نے بھی اسکولز کی بندش کا فیصلہ مسترد کر دیا۔ چیئرمین نیشنل ایجوکیشن کونسل نے کہا کہ گزشتہ روز جلسے میں کون سی ایس او پیز پر عمل ہوا ؟

یہ بھی پڑھیں: کورونا: 26 نومبر سے ملک بھر میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ

چیئرمین نیشنل ایجوکیشن کونسل نے کہا کہ اسکولوں میں ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد ہو رہا ہے اور بچوں کی تعلیم اور اداروں کی بندش ناقابل تلافی نقصان ہے۔ تعلیم کی 70 فیصد ذمہ داری پرائیوٹ سیکٹر نے اٹھا رکھی ہے۔


متعلقہ خبریں