اسرائیلی وزیراعظم کا سعوی عرب کا خفیہ دورہ

اسرائیلی وزیراعظم کا سعوی عرب کا خفیہ دورہ

اسرائیلی وزیراعظم  بنیامین نیتن یاہو نے اتوار کے روز سعوی عرب کا خفیہ دورہ کیا ہے۔

مؤقر امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ  نے اسرائیل ذرائع ابلاغ کے حوالے بتایا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نتین یاہو نے سعودی عرب کے  دورے کے دوران امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی موجودگی میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو اور شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ملاقات سعودی شہر نیوم میں ہوئی۔ تاہم سعودی عرب اور اسرائیل نے سرکاری سطح پر نیتن یاہو کے دورے کی تصدیق نہیں کی۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق  نیتن یاہو کی قیادت میں اسرائیلی وفد نے سعودی عرب کا دورہ کیا۔ ملاقات میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور موساد کے سربراہ سوسی کوہن بھی موجود تھے۔

دوسری جانب سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود نے محمد بن سلمان اور اسرائیلی وزیراعظم کی ملاقات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی وزیرخارجہ سے ملاقات میں صرف سعودی اور امریکی حکام تھے۔

سعودی وزیر خارجہ کے مطابق ملاقات کے بارے میں میڈیا رپورٹس دیکھیں،ایسا کچھ نہیں ہوا۔  اسرائیل کے ساتھ تعلقات فلسطین سے مستقل امن معاہدے کی صورت میں ہی ممکن ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل سعودی عرب نے کہا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات اس وقت تک قائم نہیں ہو سکتے جب تک اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ امن معاہدے پر دستخط نہیں کرتا۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل اور متحدہ عرب امارات میں تاریخی امن معاہدہ ہوگیا

جرمنی کے دارالحکومت برلن میں جرمن وزیرِ خارجہ ہائیکو ماس کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران فیصل بن فرحان السعود کا کہنا تھا کہ تعلقات قائم کرنے کی شرط یہ ہے کہ بین الاقوامی معاہدوں کے تحت ‘فلسطینیوں کے ساتھ امن قائم کیا جائے‘۔

یاد رہے کہ دو ماہ قبل متحدہ عرب امارات اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے والا پہلا خلیجی ملک بنا تھا۔ دونوں ممالک کے درمیان یہ امن معاہدہ امریکہ کی ثالثی کے ذریعے ہوا تھا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سب سے پہلے ٹویٹ کر کے اس کا اعلان کیا تھا۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ امید ہے سعودی عرب  بھی یو اے ای اور اسرائیل معاہدے میں شامل ہوگا۔ معاہدے میں شمولیت سے سعودی عرب اور اسرائیل کے مکمل تعلقات بحال ہوجائیں گے۔

اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان 13 اگست کو معاہد ہوا تھا جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل ‘اب دیگر عرب اور مسلم ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات وسیع کرنے پر غور کرے گا’ اور متحدہ عرب امارات اور امریکہ اس مقصد کے حصول کے لیے کام کریں گے۔

فلسطینی صدر محمود عباس کے ترجمان نے معاہدے کو غداری قرار دیتے ہوئے عندیہ دیا کہ متحدہ عرب امارات سے فلسطین سے اپنا سفیر بھی واپس بلوا لے گا۔

 


متعلقہ خبریں