گلگت: سرکاری گاڑیوں، محکمہ جنگلات کے دفتر کو آگ لگادی گئی

گلگت: سرکاری گاڑیوں، محکمہ جنگلات کے دفتر کو آگ لگادی گئی

گلگت:  گلگت شہر میں نامعلوم افراد کی جانب سے سرکاری گاڑیوں اور محکمہ جنگلات کے دفتر کو لگادی گئی ہے۔

نامعلوم افراد کی جانب سے وزیر اعلیٰ ہاؤس کے قریب ایک سرکاری گاڑی اور ایئر پورٹ پر قائم محکمہ جنگلات کے دفتر کو آگ لگانے کے بعد  شہر میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

نامععلوم افراد کی جانب سے ایئرپورٹ روڈ پر بھی سرکاری گاڑی کو اگ لگا دی جس کے بعد شہر میں مارکیٹیں بند ہونا شروع ہوگئی ہیں۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان انتخابات میں کامیاب 4 آزاد امیدوار پی ٹی آئی میں شامل

دوسری جانب سرکاری املاک کو آگ لگانے کے بعد فائر بریگیڈ اور ریسکیو عملہ آگ بھجانے  میں مصروف ہے جبکہ  گلگت شہر میں سیکورٹی ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے اور مزید فورسز کو شہر میں طلب کرلیا گیا ہے۔

سرکاری املاک کو آگ لگانے کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی جس کے بعد شہر کی تمام مارکیٹ بند ہوگئیں۔

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی  کی جانب سے الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف گلگت شہر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ پارٹی کارکنوں نے شہر کے مختلف چوراہوں پر ٹائر جلا کر سڑکیں بند کردی ہیں۔

گلگت حلقہ 2 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف پیپلز پارٹی  کے کارکنوں نے مرکزی شاہراہ ائیرپورٹ روڈ اور دیگر شاہراہوں کو بلاک کرکے مظاہرہ کرنا شروع کردیا ہے۔ سڑکوں کی بندش  سے ٹریفک معطل ہوکر رہ گئی  ہے۔

پی پی پی کارکنوں کی جانب سے ائیرپورٹ روڈ، سینما چوک اور کلمہ چوک پر ٹائر جلاکر سڑک کو بلاک کیا گیا۔ پارٹی کارکنوں کا کہنا ہے کہ پر امن احتجاج کرنا ہمارا حق ہے اور احتجاج جاری رکھیں گے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی گلگت بلتستان میں دھاندلی کے خلاف پر امن احتجاج کا حق رکھتی ہے۔

ایک بیان میں شیری رحمان نے کہا کہ پر امن مظاہرین پر شیلنگ اور فائرنگ کرنا قابل مذمت ہے۔ تحریک انصاف طاقت کی لالچ میں اندھی ہو چکی ہے۔ 126 دن ملک کو یرغمال کرنے والے پیپلز پارٹی کا پر امن احتجاج برداشت نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنان نے گاڑیاں جلا کر افراتفری  پیدا کرنے کی سازش کی۔ چیف الیکشن کمیشنر تحریک انصاف کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔ چیف الیکشن کمیشنر معاہدے مطابق ووٹوں کی فرانزک آڈٹ نہیں کروا رہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ چار حلقوں کی بنیاد پر ملک کو بند کرنے والے ہمارے مطالبے پر ایک حلقے کی فارنزک آڈٹ نہیں کروا رہے۔ 2018 دھاندلی ماڈل گلگت بلتستان میں نہیں چلنے دینگے۔ دھاندلی سرکار اب بےنقاب ہو چکی ہے۔ گلگت بلتستان کا امن خراب ہوا تو ذمہ دار وزیراعظم ہونگے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل گلگت بلتستان اسمبلی کے حالیہ انتخابات میں گلگت شہر کے حلقہ 2 میں مبینہ دھاندلی کے بعد شہر میں حالات کشیدہ ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کو جتوانے کے لیے دھامندلی کی گئی۔

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کی سیکریٹری اطلاعات سعدیہ دانش نے ایک بیان میں کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر گلگت کے حلقہ دو میں دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنے والے پر امن مظاہرین پر شیلنگ افسوس ناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اور علی امین گنڈاپور پرامن گلگت شہر کو میدان جنگ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر راجہ شہباز گلگت بلتستان کے حلقہ دو سے دھاندلی کے ثبوت خود غائب کررہے ہیں۔

سعدیہ دانش نے کہا کہ تین بڑی سیاسی جماعتوں سے چیف الیکشن کمشنر کا تحریری معاہدہ ہوا تھا کہ فرانزک نتائج آنے تک حلقہ دو کا رزلٹ جاری نہیں ہوگا۔ چیف الیکشن کمشنر نے سیاسی جماعتوں کے اس تحریری معاہدے کو اپنے دفتر کے ریکارڈ سے غائب کرادیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے چیف الیکشن کمشنر راجہ شہباز پی ٹی آئی کے ایک رکن کا کردار ادا کررہے ہیں۔ گلگت بلتستان کے چیف الیکشن کمشنر راجہ شہباز کے روئیے کی وجہ سے صوبے میں نقصِ امن کا خدشہ پیدا ہوچکا ہے۔ اگر گلگت بلتستان میں امن و امان کی صورت حال کشیدہ ہوئی تو اس کے ذمہ دار چیف الیکشن کمشنر اور علی امین گنڈا پور ہوں گے۔


متعلقہ خبریں