سندھ کے بڑے شہروں میں سیف سٹی پراجیکٹ شروع کرنے کیلئے اتھارٹی قائم

سندھ: مختلف محکموں میں مرحومین کے کوٹے پر 564 ملازمتوں کی منظوری

کراچی: کراچی سمیت صوبے کے بڑے شہروں میں سیف سٹی پراجیکٹ شروع کرنے کے لیے اتھارٹی قائم کردی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ  مراد علی شاہ سیف سٹی اتھارٹی کے سربراہ ہونگے جبکہ مشیر برائے آئی ٹی اور داخلہ سندھ سمیت 16 اراکین اس کے ممبران ہوں گے۔

سندھ اسمبلی کے ممبران، چیف سیکریٹری سندھ، چیئرمین اینٹی کرپشن، آئی جی سندھ  پولیس، چار محکموں کے سیکریٹریز سمیت دیگر اتھارٹی کا حصہ ہوں گے۔

سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت کراچی کے 2 ہزار مقامات پر 10 ہزار کیمرے لگائے جائیں گے۔ سیف سٹی پراجیکٹ کے پہلے مرحلے میں ایئرپورٹ سے ریڈزون ایریا تک لگائے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق منصوبے کے آغاز پرلاگت کا تخمینہ 10 ارب روپے لگایا گیا تھا جو اب 24 ارب روپے پر پہنچ چکا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے سندھ میں ’سیف سٹی اتھارٹی‘ کے قیام سے متعلق صوبائی چیف سیکریٹری کو ہدایت کی تھی کہ وہ اس ضمن میں تمام قانونی کارروائی اوردرکار ضابطے مکمل کریں۔

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ کا بحریہ ٹاؤن کے پیسے سندھ حکومت کو دینے کا مطالبہ

ہم نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے ہدایات دی تھیں کہ منصوبے کے حوالےسے درپیش تمام مسائل فوری طور پر حل کرکے جلد از جلد کام شروع کرائیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ جب سے حکومت میں آیا ہوں اس وقت سے سیف سٹی پراجیکٹ پر بات ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس حوالے سے قائم کمیٹی کے اب تک 16 اجلاس بھی منعقد ہو چکے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے شرکائے اجلاس سے کہا تھا کہ سیف سٹی منصوبہ 2016 میں 2.7 ارب کی لاگت کا منطور ہوا تھا۔اس منصوبے کے لیے ایک کروڑ روپے رکھے ہیں جب کہ اڑھائی کروڑ روپے پہلے ہی جاری ہو چکے ہیں۔

وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے واضح طور پر کہا تھا کہ اب میں کسی بھی صورت میں سیف سٹی پراجیکٹ شروع کرنا چاہتا ہوں اور اب ی منصوبہ باقاعدہ طور پر شروع ہو جا نا چاہیے۔


متعلقہ خبریں