ڈی جی نیب سلیم شہزاد پر لاہور ہائیکورٹ برہم

فائل فوٹو


لاہور: ڈی جی نیب سلیم شہزاد کی جانب سے تیاری کے لیے مہلت طلب کرنے پر لاہور ہائی کورٹ نے برہمی کا اظہار کیا۔

لاہورہائی کورٹ میں چودھری برادران کی چیئرمین نیب کے اختیارات کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ ڈی جی نیب نے کیس کا ریکارڈ پیش کرنے اور تیاری کے لیے عدالت سے مہلت طلب کی۔

لاہورہائی کورٹ نے ڈی جی نیب سلیم شہزاد پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ درخواست گزاران کے خلاف انکوائری کی کیا پراگریس ہے؟

ڈی جی نیب نے مؤقف اختیار کیا کہ میرا تقرر 2017 میں ہوا ہے تاہم جسٹس شہرام سرور نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 20 سال سے انکوائری چل رہی ہے اور آپ کو کچھ علم نہیں ہے۔

عدالت نے ڈی جی نیب کو ہدایت کی کہ ہم سماعت ملتوی کر دیتے ہیں آپ تیاری کرکے آئیں۔ جس کے بعد عدالت نے سماعت آئندہ جمعرات تک ملتوی کر دی۔

واضح رہے کہ چوہدری برادران نے چیئرمین نیب کے اختیارات کو عدالت میں چیلنج کر رکھا ہے۔ درخواست گزاران نے درخواست میں کہا کہ نیب سیاسی انجینئرنگ کرنے والا ادارہ ہے اور نیب کے کردار اور تحقیقات کے غلط انداز پر عدالتیں فیصلے بهی دے چکی ہیں۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ چیئرمین نیب نے 20 سال پرانے معاملے کی دوبارہ تحقیقات کا حکم دیا ہے جبکہ چیئرمین نیب کو 20 سال پرانی انکوائری دوبارہ کهولنے کا اختیار نہیں ہے اس لیے نیب کی انکوائریوں کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔


متعلقہ خبریں