برطانیہ کی معیشت 300 سالہ تاریخ میں بدترین مندی کا شکار

برطانیہ کی معیشت 300 سالہ تاریخ میں بدترین مندی کا شکار

فوٹو: فائل


لندن: برطانیہ کی معیشت 300 سالہ تاریخ کی بدترین مندی کا شکار ہو گئی ہے۔

کورونا پابندیوں کی وجہ سے برطانوی معیشت شدید تباہی کا شکار ہوچکی ہے۔ برطانوی چانسلر رشی سناک کا کہنا ہے کہ معیشت کی بحالی میں 2 سال لگ سکتے ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق برطانوی چانسلر رشی سناک نے کہا ہے کہ روں برس معیشت میں گیارہ اعشاریہ تین فیصد کمی ہوئی ہے۔ اگر ملکی معیشت جلد بہتر نہ ہوئی تو اس پر پڑنے والے طویل مدتی اثرات 2025 تک رہ سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کی معیشت سے کئی گنا زیادہ خزانہ رکھنے والا سیارچہ دریافت

یاد رہے کہ برطانیہ میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 15 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے، ہلاکتوں کے لحاظ سے برطانیہ چوتھا بڑا ملک ہے، وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 46 ہزار سے تجاوز کرگئی ہیں۔

دو روز قبل برطانوی وزیر اعظم نے دسمبر کے پہلے ہفتے میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق برطانوی وزیر اعظم بورسن جانسن نے کہا تھا کہ 2 دسمبر کو نیشنل لاک ڈاؤن ختم ہو جائے گا۔ جس کے بعد جم اور دکانیں بھی 2 دسمبر سے کھل جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ جن جگہوں پرکورونا پھیلنے کا خدشہ ہوا تو انہیں بند ہی رکھیں گے جبکہ مقامی حکومتوں کو مزید اختیارات تفویض کر رہے ہیں۔

دوسری جانب معروف برطانوی آکسفورڈ یونیورسٹی کی تیار کردہ کورونا ویکسین کو انتہائی مؤثر قرار دے دیا گیا اور اکسفورڈ یونیورسٹی کی تیار کردہ ویکسین کورونا سے نمٹنے میں 70 فیصد مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی حکومت نے آکسفورڈ یونیورسٹی کی تیار کردہ کورونا ویکسین کی 10 کروڑ خوراکوں کا آرڈر دے دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب: کورونا ویکسین مفت فراہم کی جائے گی

میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا کہ ویکسین کی تیاری کے دوران نتائج انتہائی متاثر کن ہیں۔ تاہم ویکسین کے ابھی مزید سیفٹی چیک کیے جائیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ویکسین کم قیمت اور اسے اسٹور کرنا بھی آسان ہوگا۔


متعلقہ خبریں