سپریم کورٹ کا تہرے قتل کے اشتہاری ملزم غلام مرتضیٰ چانڈیو کو گرفتار کرنے کا حکم

سپریم کورٹ کا تہرے قتل کے ملزم غلام مرتضیٰ چانڈیو کو گرفتار کرنے کا حکم

کراچی: سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے سندھ کے علاقے میہڑ میں تہرے قتل کیس کے اشتہاری ملزم غلام مرتضیٰ چانڈیو کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

سپریم کورٹ راچی رجسٹری میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے دادو کی تحصیل میہڑ سے تعلق رکھنے والے تین افراد کے قتل سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

آئی جی سندھ مشتاق مہر ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوئے اور  پولیس کی جانب سے ایک  مفرور ملزم کی گرفتاری کی رپورٹ پیش کردی۔ آئی جی سندھ نے دوسرے مفرور ملزم کی گرفتار کےلیے مہلت مانگ لی۔

سماعت کے دوران درخواست گزار اور دادو کی تحصیل میہڑ سے تعلق رکھنے والی ام رباب نے الزام لگایا کہ سندھ کے ایک رکن اسمبلی ملزمان کی مدد کررہے ہیں اور پولیس بھی ملی ہوئی ہے۔

عدالت نے ڈی آئی جی حیدر آباد سے 4 ہفتوں میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز کشمور پولیس نے ام رباب کے والد سمیت تین افراد کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم ذوالفقارچانڈیو کو گرفتار کرلیا تھا۔

ایس ایس پی کشمور امجد شیخ کے مطابق ذوالفقارچانڈیو بلوچستان میں روپوش تھا۔  بلوچستان سے کشمور آمد پر ملزم کو خفیہ اطلاع پر گرفتار کیا گیا۔ ملزم کی گرفتاری پر 10 لاکھ روپے انعام مقرر تھا۔

خیال رہے کہ دادو کی تحصیل میہڑ میں 17 جنوری 2018 کو چانڈیو برادری کے افراد نے فائرنگ کر کے امِ رباب کے والد، دادا اور چچا کو قتل کردیا تھا۔ تہرے قتل کیس میں نامزد مفرور ملزمان غلام مرتضیٰ چانڈیو اور ذوالفقار چانڈیو بلوچستان فرار ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: سندھ کی ام رباب نےچیف جسٹس آف پاکستان سے فراہمی انصاف کی اپیل کردی

17 جنوری 2018 کو ضلع دادو کے تعلقہ میہڑ میں تین افراد کے قتل کے خلاف پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی سردار خان چانڈیدو اور ان کے بھائی برہان چانڈیو سمیت سات افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔

مقتولین کے لواحقین کا الزام تھا کہ ایم پی اے سردار خان چانڈیو کے کہنے پر برہان چانڈیو نے پولیس پروٹوکول کی موجودگی میں مختار چانڈیو، کابل چانڈیو اور کرم اللہ چانڈیو کو فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔


متعلقہ خبریں