پی ڈی ایم ملتان جلسہ: پیپلز پارٹی کے کارکن رکاوٹیں ہٹا کر اسٹیڈیم میں داخل


ملتان: پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) کے ملتان جلسے سے قبل پولیس اور پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنوں گرما گرمی ہوئی ہے۔

موسیٰ  گیلانی کی قیادت میں پاکستان پیپلز پارٹی کی ریلی رکاوٹیں ہٹا کر قلعہ کہنہ اسٹیڈیم  میں داخل ہو گئی۔ کارکنوں  نے  گیٹ  کے تالے توڑ دئے اور جلسہ  گاہ کا انتظام  سنبھال  لیا۔

پاکستان مسلم لیگ نواز، جمعیت علمائے اسلام ف اور  پی ڈی ایم میں شامل دیگر جماعتوں کے کارکن بھی اسٹیدیم میں موجود ہیں۔

اسٹیدم کے باہر پولیس اور پی ڈی ایم کے کارکنوں میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔ پولیس نے کنٹینرز ہٹانے کے لیے لائی گئی کرین قبضے میں لے لی ہے اور اضافی  نفری طلب کر لی گئی ہے۔

مزید پڑھین: ملتان میں پی ڈی ایم کے جلسے سے قبل راستے سیل

پی ڈی ایم رہنما علی قاسم گیلانی اور عبدالرحمان کانجو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ورکرز آج رات جلسہ گاہ میں قیام کریں گے۔ پولیس کارکنوں کو ہراساں کررہی ہے۔ مقدمات سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کل پی ڈی ایم کے سربراہ مولانافضل الرحمان، محموداچکزئی ودیگر رہنما ملتان پہنچ جائیں گے۔ ہوسکتا ہے کہ مریم نواز بھی کل ہی ملتان پہنچ جائیں۔ حالات خراب ہونے کی ذمہ دار انتظامیہ ہوگی۔

دوسری جانب ملتان  پولیس اور انتظامیہ نے کیٹرنگ کی دکانوں پر چھاپے  مار کر کئی دکانوں اور گوداموں کو سیل کردیا۔ پولیس نے جلسہ میں کیٹرنگ سامان دینے پر 5 افراد  کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کیا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ڈپٹی کمشنر ملتان عامر خٹک نے  پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کو 30 نومبر کو ملتان میں جلسہ کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

ڈپٹی کمشنر ملتان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے باعث حکومت پنجاب نے عوامی اجتماعات پر پابندی لگا رکھی ہے۔ پی ڈی ایم کا جلسہ کورونا وائرس کیسز میں اضافے کا باعث بنے گا۔

گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ اپوزیشن ہوش کے ناخن لے یہ وقت جلسوں کا نہیں۔

پارٹی ترجمانوں اور رہنماؤں کے اجلاس کے دوران وزیراعظم نے کہا تھا کہ جلسوں کی آڑ میں پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ سے تصادم نہیں چاہتے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ دنیا کورونا سے لڑ رہی ہے اور یہاں قوم کا تماشہ بنایا جا رہا ہے، ملتان میں کورونا خطرناک حد تک پھیل رہا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ملک میں کورونا کیسز روز بروز بڑھ رہے ہیں، لوٹی ہوئی رقم کو بچانے کے لیے لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا جا رہا ہے۔ حکومت کو پی ڈی ایم کے جلسوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔


متعلقہ خبریں