شادی ہالز میں تقریبات کی مشروط اجازت مل گئی

لاہور، مارکیٹوں اور شادی ہالوں کو رات 10 بجے بند کرنے کے احکامات جاری

اسلام آباد: وفاقی وزارت صحت نے ملک بھر کے شادی ہالز کو تقریبات کی مشروط اجازت  دے دی ہے۔

وزارت صحت کے ہدایت نامے کے مطابق شادی ہالز اور مارکیز کو ہوادار اور کشادہ بنانا ہوگا۔ شادی ہالز کی کھڑکیوں کی تعداد زیادہ ہونا لازمی قرار دیا گیا جبکہ کینوپی کی چھت اور دیواروں کے درمیان خاطرخواہ فاصلہ رکھنا ہوگا۔

ہدایت نامہ کے مطابق شادی ہالز اور مارکیز میں کرسیوں کے درمیان کم از کم چھ فٹ فاصلے کا فاصلہ رکھنا ہوگا۔ شادی میں شریک افراد کو ماسک اور ہینڈ سنیٹائیزر فراہم کرنے لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔  شادی کی تقریب میں آنے والوں کا درجہ حرارت چیک کرنا بھی لازمی ہوگا

محکمہ صحت کے نئے ہدایت نامے کے مطابق شادی ہالز اور مارکیز میں وینٹی لیشن کیلئے کھڑکیاں بنائیں۔ شادی کی تقریب کے شرکا کی زیادہ سے زیادہ تعداد 3 سو اور دورانیہ دو گھنٹے ہی ہوگا۔

وفاقی محکمہ صحت کے ہدایت نامے کے مطابق 9 سو مربع فٹ جگہ میں 25 افراد پر مشتمل تقریب ہوسکتی ہے۔ شادی ہالز اور مارکیز رات 10 بجے بند کرنا ہوں گی۔

ہدایات کے مطابق تمام شرکا کو ماسک اور ہینڈ سنیٹائیزر کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ تقریب میں آنے والوں کا درجہ حرارت چیک کرنا بھی ضروری ہے۔

شادی کی تقریب میں شریک افراد ہاتھ ملانے اور گلے ملنے سے اجتناب کریں گے اور مہمانوں کو پیپر ٹاولز دیئے جائیں گے۔۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے حکومت پنجاب نے کورونا کے پھیلاؤ کے باعث صوبہ بھر میں شادی ہالز کے اندر تقریبات پر پابندی عائد کر دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا ویکسین کیلئے15کروڑ ڈالر مختص کرنے کی سمری تیار

سیکریٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کیپٹن (ر) محمد عثمان  کا اس ضمن میں کہنا تھا کہ تقریبات میں 300 افراد کے اکٹھے ہونے کی اجازت ہو گی، عوامی اجتماعات میں 300 سے زائد افراد کے اکٹھے ہونے کی اجازت نہیں ہو گی۔

سیکریٹری ہیلتھ کیئر نے کہا کہ شادی، بیاہ اور دیگر تقریبات کی اجازت صرف کھلی جگہوں پر ہو گی، کھلی جگہ پر تقریبات میں ایس او پیز پر عمل درآمد کرنا لازم ہو گا۔

کیپٹن (ر) عثمان کا کہنا کہ تقریبات کے علاوہ عوامی مقامات پر چہرہ ڈھانپنا بھی لازم ہو گا، پابندی کا اطلاق 20 نومبر 2020 سے 31 جنوری 2021 تک ہو گا۔


متعلقہ خبریں