بجلی کی پیداوار میں کمی کے بعد نیا توانائی بحران شروع

فوٹو: فائل


لاہور: بجلی کی پیداوار میں کمی کے باعث ملک کی تمام تقسیم کار کمپنیوں نے بجلی کی فراہمی میں تعطل کا اعلان کیا ہے۔

بجلی کے تعطل کو لوڈ مینیجمنٹ کا نام دینے والی تقسیم کار کمپنیوں نے ٹرانسمیشن لائن اور پاور پلانٹس کی خرابی کو اس کا سبب قرار دیا ہے۔

ہم نیوز کو موصول اطلاع کے مطابق نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی(این ٹی ڈی سی) کی ہائی ٹرانسمیشن لائنزاور1200 میگاواٹ کے چشمہ میں واقع چاروں پاور پلانٹس ٹرپ کرگئے ہیں۔

قومی ادارے کے مطابق 3600 میگا واٹ کے تین آر ایل این جی پلانٹس ٹیسٹنگ کی وجہ سے بند ہیں، نئے نیلم جہلم پلانٹس بھی ٹیسٹنگ پر ہیں۔ پن بجلی کی پیداوار میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق چشمہ نیوکلیئر پلانٹس اور چشمہ تین اور چار سے بجلی کی بحالی میں وقت لگے گا۔ امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ چشمہ ایک اور دو سے بجلی منگل اور بدھ کی درمیانی شب تک بحال ہو جائے گی۔

بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کا کہنا ہے کہ بجلی کی پیداوار میں کمی اورترسیل کے نظام کے تحفظ کی خاطر عارضی طور پر لوڈ مینیجمنٹ کو اپنایا گیا ہے۔

بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو پاور ڈویژن کی جاری کردہ ہدایات کے مطابق فیڈرز پر چوری اور نقصانات کے تناسب سے لوڈ مینیجمنٹ کی جائے۔ پاور ڈویژن صورتحال کی بہتری کی رپورٹیں وقتاً فوقتاً مہیا کرے گا۔

پاور ڈویژن کے مطابق جیسے ہی کسی پاور پلانٹ سے بجلی دستیاب ہو گی صارفین کو درپیش عارضی تعطل ختم کیا جا سکے گا۔

تقسیم کار کمپنیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ ایس ایم ایس، روشن پاکستان موبائل اپلیکیشن سمیت دیگر ذرائع سے تمام صارفین کو صورتحال کے متعلق بتائیں۔

وفاقی وزیراویس خان لغاری، وزیرمملکت، سیکریٹری اور دیگر اعلیٰ حکام صورتحال کی ازخود نگرانی کررہے ہیں۔


متعلقہ خبریں