پشاور جلسہ: پی ڈی ایم منتظمین کیخلاف مقدمہ درج


پشاور: پشاور میں جلسے کے انعقاد پر پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) کے منتظمین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ 

ذرائع کے مطابق پولیس کی مدعیت میں درج کئے گئے مقدمے میں جمیعت علمائے اسلام، مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، قومی وطن پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے ضلعی سربراہان کے نام شامل ہیں۔

پی ڈی ایم منتظمین کے خلاف مقدمہ اے پی ڈیمک کنٹرول اینڈ ایمرجنسی ریلیف ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیشِ نظر ضلعی انتظامیہ کی اجازت نہ دینے کے باوجود جلسہ کیا گیا۔

پی ڈی ایم ملتان میں پاور شو کیلئے بضد، انتظامیہ کا اجازت دینے سے انکار

دوسری جانب حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کل ملتان میں پاور شو کرنے کیلئے بضد ہے لیکن انتظامیہ اجازت دینے سے انکار کر رہی ہے۔

جلسے سے پہلے ہی پولیس اور جیالوں میں رات گئے تصادم ہوا۔ پی ڈی ایم کے کارکنوں نے قلعہ کہنا اسٹیڈیم پر دھاوا بولا۔

پولیس نے کریک ڈاون کیا اور یوسف رضاگیلانی کے بیٹے علی قاسم گیلانی سمیت تیس افراد گرفتارکرلیا ہے۔ پولیس کی بھاری نفری طلب کرنے پر کارکنان واپس چلے گئے۔

پنجاب حکومت کا ملتان میں اسٹیڈیم کا تالہ توڑنے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا۔ صوبائی حکومت نے پی ڈی ایم کا لاہور جلسہ بھی روکنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ  دو بچے ابو بچاؤ تحریک میں قوم کے بچوں کو ایندھن بنانا چاہتے ہیں۔

انہوں نےخبردار کیا کہ ملتان میں ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں کیخلاف کارروائی ہو گی۔ اپوزیشن کو حالات مزید خراب نہیں کرنے دیں گے اور پی ڈی ایم کا لاہور جلسہ بھی روکیں گے۔


متعلقہ خبریں