سندھ ہائیکورٹ: کے پی ٹی کے 1200 ملازمین کی برطرفی کالعدم

عدالت کا سندھ حکومت کو پولیس اہلکاروں کے بچوں کو فوری نوکریاں دینے کا حکم

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کے 1200 ملازمین کی برطرفی کا نوٹس کالعدم قرار دے دیا۔

کے پی ٹی میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ملازمین کو برطرف کرنے کا حکم غیرقانونی قرار دے دیا۔ عدالت نے ملازمین کی برطرفی کے خلاف درخواستیں منظور کرلیں۔

خیال رہے جون 2012 سے مارچ 2013 کے دوران کے پی ٹی میں 1200 ملازمین کو بھرتی کیا گیا تھا۔ ملازمین کو بعد میں برطرف کیا گیا تھا۔ برطرف ملازمین نے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کیا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال سندھ ہائی کورٹ نے کے پی ٹی کی زمین  کراچی پورٹ ٹرسٹ کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

مزید پڑھیں: فشریز کے پی ٹی بوٹ بلڈنگ یارڈ میں آتشزدگی، کروڑوں روپے کا نقصان

سندھ حکومت نے زمین کی حوالگی کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ کے پی ٹی ہاوسنگ سوسائٹی نے حکومت سندھ کیخلاف زمین کی ملکیت کا کیس جیت لیا تھا۔

عدالت نے مائی کولاچی بائی پاس پر130 ایکڑ زمین کے پی ٹی کی ملکیت قراردیدی تھی۔ حکومت سندھ نےماحولیاتی اثرات کے نام پر زمین پر ترقیاتی کام روکنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

حکومت سندھ نے زمین کی ملکیت کا دعویٰ کیا تھا لیکن محکمہ ریونیو نے تسلیم کیا کہ زمین کے پی ٹی استعمال کررہی ہے،صوبائی حکومت نےکے پی ٹی کی جانب سے امریکی قونصل خانے کو زمین دینے پر کوئی اعتراض نہیں کیا تھا،۔

دالت نے 18 سال کی قانونی جنگ کے بعد کے پی ٹی کے حق میں فیصلہ دیدیا تھا۔ عدالت نے صوبائی حکومت کو ہدایت کی تھی کہ کے  پی ٹی آفیسرز ہاوسنگ کی زمین پر کوئی مداخلت نہ کی جائے۔


متعلقہ خبریں