اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کو اشتہاری قرار دے دیا


اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسزمیں اشتہاری قرار دے دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے نوازشریف کوا شتہاری قرار دینے کا حکم جاری کیا۔ نواز شریف کو سزا کے خلاف اپیلوں کی سماعت میں عدم حاضری پر اشتہاری قرار دیا گیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف کو اشتہاری قراردینے کا مختصر فیصلہ جاری کردیا۔ نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کا تحریری حکم نامہ کل جاری کیا جائے گا۔

عدالت نے نواز شریف کو ضمانت دینے والوں کو شوکاز نوٹس جاری کردیا اور 9 دسمبر کو جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے نوازشریف کو سرینڈر کرنے کا حکم جاری کیا تھا اور بذریعہ اشتہار طلب کر رکھا تھا، لیکن وہ پیش نہ ہوئے۔

اسلام آبادہائی کورٹ نے حکم نامے میں کہا ہے کہ ضمانتی مچلکے بحق سرکار ضبط کرنے کی کارروائی بھی ہوگی۔

عدالت نےنواز شریف کی اپیل کی آئندہ سماعت مریم نوازکی اپیل کےساتھ مقررکردی۔ نوازشریف کی اپیل پر آئندہ سماعت 9 دسمبرکو ہوگی۔

نواز شریف نے العزیریہ ریفرنس میں عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے سرنڈر کرنے کے حکم پر نظرثانی کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔

سابق وزیراعظم نے مؤقف اپنایا ہے کہ عدالت پیشی کا حکم ختم کرکے نمائندے کے ذریعے اپیل میں پیش ہونے کا موقع دے۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کو اب وطن واپس آجانا چاہیے، یاسمین راشد

العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کو سات سال قید، دس سال کے لیے کسی بھی عوامی عہدے پر فائز ہونے پر پابندی، ان کے نام تمام جائیداد ضبط کرنے اور تقریباً پونے چار ارب روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔

نوازشریف نے اپنی سزا معطلی کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی تھی اور یہ استدعا کی کہ اپیل پر فیصلہ ہونے تک طبی بنیادوں پر ضمانت پر رہا کیا جائے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں وزیر اعظم نوازشریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے ان کی سزا آٹھ ہفتوں کے لیے معطل کی تھی۔


متعلقہ خبریں