ایم ٹی آئی ایکٹ کا مقصد اسپتالوں کے گورننس کو بہتر کرنا ہے، ڈاکٹر فیصل سلطان

کورونا ویکسی نیشن کا ہدف حاصل کر لیا ہے۔

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹشز (ایم ٹی آئی) ایکٹ کے نفاذ کا مقصد  اسپتالوں کے گورننس کو بہتر کرنا ہے۔

ایم ٹی آئی آرڈیننس کے حوالے سے ڈاکٹر فیصل سلطان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جب کوئی نیا نظام آتا ہے تو ایک ڈر ضرور موجود ہوتا ہے۔ ایم ٹی آئی آرڈیننس کے حوالے سے تمام فریقین سے مشاورت کی گئی تھی۔ جب نیا قانون آتا ہے تو لوگوں کو تحفظات ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے اسپتالوں کا موجودہ گورننس سسٹم ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ ہم نے اپنے لوگوں کو معیاری علاج کی سہولیات میسر کروانی ہے۔ موجودہ نظام فیل ہوچکا ہے جس کو بہتری کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ ادارے اسی طرح چلتے رہیں گے اور غریب کا مفت علاج ہوتا رہے گا۔ ایسا نظام بنایا جا رہا ہے جس میں احتساب کاعمل موجود ہوگا۔

معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ اس سارے معاملے میں مرکزی اسٹیک ہولڈر ہمارےعوام ہیں۔ میڈیکل پروفیشنلز ہمارے اپنے لوگ ہیں ان سے بات ہوسکتی ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا سے بچاؤ کیلیے انفرادی سطح پر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا، ڈاکٹر فیصل سلطان

خیال رہے کہ اکتوبر میں وفاقی کابینہ نے اسپتالوں کی حالت بہتر بنانے سے متعلق میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوشنز ریفارمز آرڈیننس (ایم ٹی آئی آرڈیننس) 2020 ڈرافٹ کی منظوری دے دی  تھی۔

وفاقی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایم ٹی آئی کے تحت وفاقی میڈیکل ٹیچنگ اداروں اوراسپتالوں کو خود مختاری حاصل ہوسکے گی۔ قانون سازی سے ہیلتھ کیئر سہولیات اور ٹیچنگ کے حوالے سے بہتری آسکے گی۔

وفاقی کابینہ کی جانب سے چھ ماہ قبل فیڈرل ایم ٹی آئی ایکٹ 2020 کی منظوری دی گئی تھی۔ ایم ٹی آئی کے تحت تمام اسپتالوں میں چیک اینڈ بیلنس برقرار رکھنے کیلئے پالیسی سازی کی جائے گی۔

ڈرافٹ کے مطابق قانون کے تحت اسپتالوں میں ملازمین کی بھرتی اور سروس رولز کے حوالے سے بھی پالیسی بنائی جائے گی۔ ایم ٹی آئی کے تحت اسپتالوں میں انتظامی امور کیلئے گورننگ بورڈ کی تشکیل کی جائے گی۔ بورڈ ممبران کی تعداد حکومت کی جانب سے طے کی جائے گی جو 3 سے کم یا 7 سے زائد نہ ہوگی۔


متعلقہ خبریں