سابق وزیراعظم میر ظفراللہ خان جمالی انتقال کر گئے



اسلام آباد: سابق وزیراعظم میر ظفراللہ خان جمالی انتقال کر گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ان کے بیٹےعمرجمالی نے میر ظفراللہ جمالی کے انتقال کی تصدیق کر دی ہے۔

میرظفراللہ خان جمالی کافی عرصے سے بیمار تھے اور  اے ایف آئی سی اسپتال راولپنڈی میں زیرعلاج تھے۔

واضح رہے کہ کچھ روز قبل انھیں تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ وینٹی لیٹر پر تھے۔

یاد رہے کہ میر ظفراللہ خان جمالی ملک کے 15 ویں وزیر اعظم رہ چکے ہیں۔

سابق وزیراعظم میر ظفراللہ خان جمالی کی طبیعت تشویشناک

مسلم لیگ (ق) کی جانب سے وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے والی میر ظفراللہ خان جمالی 23 نومبر 2002 سے 26 جون 2004 تک ملک کے وزیر اعظم رہے۔

وہ یکم جنوری 1944ء کو بلوچستان کے ضلع نصیرآباد کے گاؤں روجھان جمالی میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم روجھان جمالی میں ہی حاصل کی۔ بعد ازاں سینٹ لارنس کالج گھوڑا گلی مری، ایچیسن کالج لاہور اور 1965ء میں گورنمنٹ کالج لاہور سے تاریخ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔

1961 سے 1965 تک پنجاب یونیورسٹی کی ہاکی کی ٹیم کےکپتان رہے، انہوں نے 1965 میں پاکستان ہاکی میں شمولیت کے بعد کئی میچز بھی کھیلے۔

وہ 1977 میں پہلی بار بلوچستان اسمبلی کےرکن منتخب ہوئے، انہوں نے صوبائی وزیراطلاعات اورخوراک کی ذمہ داریاں بھی نبھائیں، 1982میں وزیر مملکت خوراک وزراعت بنے جب کہ 1985 میں نصیرآباد سے بلامقابلہ قومی اسمبلی کے رکن بنے۔

میر ظفراللہ جمالی 1986 میں وزیراعظم محمد خان جونیجوکی کابینہ میں پانی اور بجلی کی وزارت سنبھالی۔ 1988میں بلوچستان کےنگران وزیراعلیٰ بنے۔

بعد ازاں 9 نومبر 1996 سے 22 دسمبر 1997 تک وہ دوبارہ بلوچستان اسمبلی کے نگران وزیراعلیٰ رہے، 1997میں انہیں سینیٹ کارکن منتخب کیا گیا۔

ظفر اللہ جمالی صوبہ بلوچستان کی طرف سے اب تک پاکستان کے واحد وزیر اعظم ہیں۔ ظفر اللہ جمالی انگریزی، اردو، سندھی، بلوچی، پنجابی اور پشتو زبان پر عبور رکھتے ہیں۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے میرظفراللہ جمالی کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا ہے۔


متعلقہ خبریں