سنگاپور: لیبارٹری میں تیار گوشت سے نگٹس بنانے کی منظوری

سنگاپور: لیبارٹری میں تیار گوشت سے نگٹس بنانے کی منظوری

واشنگٹن: سنگاپور نے لیبارٹری میں تیار کردہ گوشت سے نگٹس تیار کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

مرغی کا کم پکا گوشت انسانی صحت کے لیے خطرناک قرار

ہم نیوز نے عالمی خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی کمپنی ایٹ جسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے لیبارٹری میں تیار کردہ گوشت کو سنگاپور میں فروخت کرنے کی منظوری مل گئی ہے۔

سان فرانسسکو میں قائم امریکی کمپنی ایٹ جسٹ کے سربراہ جوش ٹیٹرک کا کہنا ہے کہ سنگاپور کی جانب سے ملنے والی منظوری فوڈ انڈسٹری کے لیے نہایت اہم سنگ میل ثابت ہو گی۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق جوش ٹیٹرک کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کی امید رکھتے ہیں کہ آئندہ سالوں میں گوشت کے حصول کے کی خاطر کسی بھی جانور کو مارنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

سنگاپور چہرے کی تصدیق کرنے والی ٹیکنالوجی استعمال کرنے والا پہلا ملک

امریکی کمپنی ایٹ جسٹ کا کہنا ہے کہ اس نے مرغی کے گوشت کا متبادل تیار کرنے کے لیے تقریباً ایک ہزار 200 لیٹر کے بائیو ری ایکٹر کو استعمال کیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق گوشت کی تیاری کے دوران تمام حفاظتی پہلوؤں کو مد نظر رکھا گیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق عالمی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ سنگاپور کی فوڈ ایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ اس نے ایٹ جسٹ کے لیبارٹری میں تیار کردہ گوشت کو فروخت کرنے کی منظوری دی ہے۔

کراچی میں ادویات سے منشیات تیار کرنے والی خفیہ لیبارٹریوں کا انکشاف

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ابتدائی طور پر لیبارٹری میں تیار کردہ گوشت نگٹس بنانے میں استعمال کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں