بنگلہ دیش نے روہنگیا پناہ گزینوں کو سیلاب زدہ جزیرے منتقل کردیا

بنگلہ دیش نے روہنگیا پناہ گزینوں کو دور دراز جزیرے منتقل کردیا

ڈھاکہ: بنگلہ دیش نے 1600 کے قریب روہنگیا پناہ گزینوں کو دور دراز جزیرے بھاشن چار منتقل کردیا ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق روہنگیا پناہ گزینوں کو بنگلہ دیشی نیوی کے جہازوں میں دور دراز سیلاب زدہ بھاشن چار جزیرہ منتقل کردیا گیا۔

امدادی کارکنوں اور روہنگیا پناہ گزینوں نےکہا ہے کہ بنگلہ دیشی حکومت انہیں زبردستی بھاشن چار جزیرے منتقل کر رہی ہے جو 20 سال قبل سمندری سیلاب کے سسب وجود میں آیا تھا۔

دوسری جانب بنگلہ دیشی حکام کا کہنا ہے کہ صرف ان پناہ گزینوں کو بھاشن چار جزیرے منتقل کیا جارہا ہے جو وہاں جانے کے لیے راضی ہیں۔ ان کے مطابق پناہ گزینوں کی جزیرے منتقلی سے بنگلہ دیش کے دیگر کیمپوں میں پناہ گزینوں کا دباؤ کم ہوگا۔

حکام کے مطابق میانمار سے بھاگ کر بنگلہ دیش میں پناہ لینے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد لگ بھگ 10 لاکھ ہے اور کیمپوں میں زیادہ رش ہونے کی وجہ سے نظام و انصرام کے مختلف مسائل پیدا ہورہے ہیں۔

بنگلہ دیشی نیوی کے ایک افسر نے رائٹرز کو بتایا کہ روہنگیا پناہ گزینوں کو لے کر سات جہاز اور سامان لیکر دو الگ جہاز چٹاگانگ کی جنوبی بندرگاہ سے بھاشن چار جزیرے کی طرف روانہ ہوگئے ہیں۔ پناہ گزینوں سے بھرے جہازوں کو بھاشن جزیرہ پہنچنے میں کئی گھنٹے لگیں گے۔

دو روہنگیا پناہ گزینوں نے رائٹرز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری حکام نے ان کے علم میں لائے بغیر ان کا نام بھاشن چار جزیرہ منتقل کیے جانے والے افراد کی لسٹ میں شامل کیا ہے۔

امدادی کارکنوں کے مطابق سرکاری اہلکار روہنگیا پناہ گزینوں کو خلیج بنگال کے جزیرے میں زبردستی اور لالچ دے کر منتقل کررہے ہیں اور انکار کرنے والوں پر دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

دوسری جانب بنگلہ دیشی وزیر خارجہ عبدل مومن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم اس موُقف کا اعادہ کرتے ہیں کہ کسی کو بھی زبردستی بھاشن چار جزیرہ منتقل نہیں کیا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ 2017 میں میانمار کی فوجی قیادت میں ہونے والے کریک ڈاؤن اور قتل و غارت کے بعد دس لاکھ کے قریب روہنگیا مسلمان جان بچا کر  بنگلہ دیش فرار ہوئے تھے۔ روہنگیا پناہ گزیں بنگلہ دیش میں مختلف کیمپوں میں رہائش پزیر ہیں جہاں زندگی کی بنیادی سہولتیں تقریبآ ناپید ہیں۔


متعلقہ خبریں