فرانس: نئے سیکیورٹی قانون کے خلاف پرتشدد احتجاجی مظاہرے

فرانس میں پولیس اصلاحات کیخلاف مظاہرے

پیرس: فرانس کے دارالحکومت پیرس میں نئے سیکیورٹی قانون کے خلاف پرتشدد احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے۔

غیرملکی خبر رساں ایجنسی کےمطابق فرانسیسی حکومت کے پیش کردہ نئے سکیورٹی قانون کے خلاف دوبارہ احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے جنہوں نے پرتشدد شکل اختیار کر لی ہے۔

مظاہرین نے پولیس کے ساتھ جھڑپوں کے دوران متعدد کاروں کو آگ لگا دیا اور دکانوں کے شیشے توڑ دیے۔

مظاہرین پیرس کے وسط میں واقع ایوان جمہور کی جانب مارچ کررہے تھے اور انھوں نے گیمٹا ایونیو پر واقع ایک سپرمارکیٹ، پراپرٹی ایجنسی اور بنک کے شیشے توڑ دیے۔

مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اس دوران پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی سپریم کورٹ میں مسلمانوں کی دوسری شادی پر پابندی کی درخواست دائر

واضح رہے کہ فرانسیسی شہری گذشتہ ہفتے سے اس متنازع قانون کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ مجوزہ قانون کے تحت پولیس افسران کی تصاویر منظرعام پر لانا جرم تصور ہو گا۔

اقوام متحدہ کے آزاد ماہرین پر مشتمل گروپ نے گذشتہ جمعرات کو اپنی ایک رپورٹ میں فرانس پر زوردیا تھا کہ وہ اپنے اس مجوزہ متنازع سکیورٹی قانون پر نظرثانی کرے کیونکہ یہ قانون عالمی انسانی حقوق سے کوئی ’’مطابقت‘‘ نہیں رکھتا ہے۔


متعلقہ خبریں