برطانیہ میں کورونا ویکسین لگانے کا عمل شروع

جہاز، ٹرین اور میٹرو بس میں سفر کیلئے ویکسی نیشن لازمی قرار

فائل فوٹو


برطانیہ میں کورونا ویکسین لگانے کا عمل شروع کردیا گیا ہے اور سب سے پہلے عمر رسیدہ افراد اور طبی شعبے سے وابستہ ملازمین کو ویکسین دی جائے گی۔

برطانیہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جس نے فائزر ویکسین کا استعمال شروع کیا۔ ویکسین پرعوام الناس کا اعتماد قائم کرنے کی خاطر ملکہ برطانیہ اوران کے خاوند شہزادہ فلپ بھی ویکسین لگوائیں گے۔

کورونا وائرس کی وجہ سے تشویشناک صورتحال سے دوچار مریضوں کو بھی ترجیح بنیادوں پر ویکسین دی جائے گی۔

برطانوی اخبار میل آن سنڈے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے معمر شاہی جوڑے کو قوی امید ہے کہ انہیں کورونا سے  بچاؤ کی ویکسین استعمال کرتے دیکھ کر دیگر لوگ بھی اس کے استعمال میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا ویکسین منظور، برطانوی حکومت نے استعمال کی اجازت دے دی

سابق امریکی صدور بارک اوبامہ، جارج ڈبلیو بش اور بل کلنٹن کی جانب سے بھی اعلانات سامنے آچکے ہیں کہ وہ عوام الناس کا کورونا ویکسین پر اعتماد قائم کرنے کے لیے کیمروں کے سامنے ویکسین کا استعمال کریں گے۔

برطانوی سیکریٹری صحت میٹ ہین کوک کا کہنا تھا کہ دوا کو عوام تک پہنچانے کے لیے ویکسینیشن کلینک ہفتے کے ساتوں دن کھلیں گے اور مختلف مقامات پر قائم کیے جائیں گے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ایک انسان کو محفوظ کرنے کے لیے ویکسین کی کم از کم دو خوراک دینی ضروری ہو گی۔ برطانیہ نے4 کروڑ خوراکوں کا آرڈر دیا تھا جو 20 لاکھ افراد کیلئے کافی ہوں گی۔

برطانیہ میں اس وقت تک17 لاکھ37ہزار960 افراد کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں اور مرنے والوں کی کل تعداد61ہزار434 ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ویکسین دستیاب ہونے کے باوجود لوگوں کو کورونا ایس او پیز کا خیال رکھنا ہوگا۔ ماسک پہننا، سماجی فاصلے کا خیال، کورونا کے ٹیسٹ اور متاثرہ افراد کو قرنطینہ کرنے کا عمل جاری رہنا چاہیے۔


متعلقہ خبریں