شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز اشتہاری قرار

شہباز شریف کی اہلیہ

فائل فوٹو


لاہور: منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دے دیا گیا ہے۔

احتساب عدالت لاہور میں شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات سے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی۔

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔ شہبازشریف نے عدالت کے روبرو بیان دیا کہ تینوں ادوار میں انہوں نے کوئی تنخواہ نہیں لی اور ایک دھیلے کی بھی کرپشن نہیں کی۔

جج جواد الحسن نے کہا کہ آپ کی بہتر ترجمانی مریم اورنگزیب کر سکتی ہیں، آپ کم بولیں تو اچھا ہے یہاں سب کچھ نوٹ ہوتا ہے۔

کمرہ عدالت میں شہبازشریف نے نواز شریف اور سلمان شہباز سے ٹیلی فون پر گفتگو کی اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگر ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد ہوچکی ہے اور آج نیب کو اپنے گواہ پیش کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

منی لانڈرنگ کیس میں لاہور ہائی کورٹ حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت مسترد کر چکا ہےاور سلمان شہباز اشتہاری قرار دیے جا چکے ہیں۔

نیب کا الزام ہے کہ شہباز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں نے اپنے فرنٹ مین ، ملازمین اور منی چینجرز کے ذریعے نو انڈسٹریل یونٹس سے دس برس میں اربوں کے اثاثے بنائے جبکہ متعدد بے نامی اکاؤنٹس سے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی۔


متعلقہ خبریں