چین نے اپنا ’ مصنوعی سورج‘ تیار کر لیا


بیجنگ: چین نے جوہری توانائی کی مدد سے اپنا ’ مصنوعی سورج ‘ تیار کر لیا ہے جو صاف توانائی کا ایک طاقتور اور لامحدود ذریعہ فراہم کرے گا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق HL-2M ٹوکامک ری ایکٹر چین کی سب سے بڑی اور جدید ترین جوہری فیوژن تجرباتی ریسرچ ڈیوائس ہے ، اور سائنس دانوں کو امید ہے کہ یہ آلہ ممکنہ طور پر سبز توانائی کے ایک طاقتور ذریعے کو کھول سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ ڈیوائس ایک طاقتور مقناطیسی میدان استعمال کرنے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے تاکہ وہ گرم پلازما کو 150 ملین سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت پر گرم کر سکے، جو سورج کی تپش سے 10 گنا زیادہ گرم ہے۔

HL-2M ٹوکامک ری ایکٹر چین کے جنوب مغربی صوبہ سیچوان میں واقع ہے اور یہ گذشتہ سال کے آخر میں مکمل ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ری ایکٹر کو اکثر اس میں پیدا ہونے والی شدید گرمی اور طاقت کی وجہ سے مصنوعی سورج کہا جاتا ہے۔

اس حوالے سے چین کے حکام کا کہنا ہے کہ جوہری فیوژن توانائی کی ترقی نہ صرف چین کی اسٹریٹجک توانائی کی ضروریات کو حل کرنے کا ایک راستہ ہے ، بلکہ چین کی توانائی اور قومی معیشت کی مستقبل میں پائیدار ترقی کے لئے بھی اس کی بڑی اہمیت ہے۔


متعلقہ خبریں