امریکیوں کی ذہنی صحت20سال کی پست ترین سطح پر پہنچ گئی

امریکیوں کی ذہنی صحت20سال کی پست ترین سطح پر پہنچ گئی

فائل فوٹو


کورونا وائرس کے سبب لاک ڈاؤن نے امریکیوں کی ذہنی صحت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ ایک سروے کے نتائج سے معلوم ہوا کہ امریکیوں کی ذہنی صحت دو دہائیوں میں انتہائی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

سروے میں شامل76 فیصد امریکیوں نے اپنی ذہنی صحت کو درست کہا جو کہ جو گزشتہ سال85 فیصد سے کم ہے۔

بچے اسکول نہ جانے اور آن لائن تعلیم سے متاثر ہوئے جبکہ نوجوانوں کی ذہنی صحت پر تنہاپن کے برے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

امریکہ میں بزرگ اور کم آمدنی والے لوگوں کی ذہنی صحت سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن اور معاشی پریشانیاں ذہنی صحت متاثر کرنے کے اہم عوامل ہیں۔

سروے میں شامل46 فیصد لوگوں نے بتایا انہیں معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔ اور یہ تعداد2008 کے معاشی بحران کے بعد سب زیادہ ہے۔

قبل ازیں ایک سروے سے معلوم ہوا تھا کہ زیادہ تر نوجوان اپنی زندگی سے مطمئن نہیں ہیں۔

امریکہ کی اکثر ریاستوں میں ابھی بھی لاک ڈاؤن کی صورتحال ہے اور 2 کروڑ سے زیادہ آبادی والی ریاست کیلیفورنیا میں پابندیاں سب سے زیادہ سخت ہیں۔

بیماریوں سے بچاؤ اور تحفظ کے متعلق امریکی ادارے نے اگست میں رپورٹ دی کہ موسم گرما میں 4 میں سے1 امریکی نوجوان نے خودکشی کے متعلق سوچتا تھا۔

اس سے8 ماہ قبل بھی ایک سروے رپورٹ شائع ہوئی تھا جس میں بتایا گیا کہ امریکیوں کی زیادہ تعداد اپنی زندگی سے مطمئن نہیں۔

اگرچہ حکومت کورونا ویکسین کے استعمال کی اجازت دے چکی ہے لیکن اس کے باوجود شہریوں کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔


متعلقہ خبریں