جاپان: آبادی میں اضافے کیلئے مصنوعی ذہانت استعمال کرنے کا فیصلہ

فائل فوٹو


جاپان کی حکومت نے کم شرح پیدائش کے مسئلے پر قابو پانے کیلئے مصنوعی ذہانت میں سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ ہے اور اس مد میں ایک کروڑ90 لاکھ ڈالر مختص کیے جائیں گے۔

آبادی میں اضافے کیلئے آرٹیفیشل انٹیلیجنس(اے آئی) میں سرمایہ کاری سے لوگوں کو جیون ساتھی تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔

سال2020 میں جاپان میں شرح پیدائش 865،000 سے نیچے آگئی ہے جو کہ اب تک کی ریکارڈ کمی تصور کی جارہی ہے۔

جاپان میں بہت ساری ابتدائی منصوبوں پر کام کا آغاز کیا جارہا ہے جو لوگوں کو مناسب شریک حیات تلاش کرنے میں مدد کرتے ہیں اور اب ان کو حکومت کی جانب مزید فنڈز دیئے  جائیں گے۔

حکومت ان منصوبوں میں مصنوعی ذہانت کے استعمال اور سسٹم اپ گریڈ کرنے میں مدد فراہم کرے گی۔

حکام کا کہنا ہے کہ خاص طور پر مقامی حکومتوں کو سبسڈی دینے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے جو مصنوعی ذہانت کو استعمال کرتے ہوئے رشتے کی تلاش کے منصوبوں کو چلانے یا شروع کرنے پر کام کرتے ہیں۔

حکومت پر امید ہے کہ اس کی مدد سے لوگوں کیلئے ہمسفر کا انتخاب آسان ہوگا اور ملک میں پیدائش کی شرح میں کمی کو دور کرنے میں مدد ملے گی ۔
خیال رہے کہ1960 کے بعد جاپان، امریکہ اور اٹلی کی شرح پیدائش مسلسل کم ہو رہی ہے۔ سال2017 تک کے اعدادوشمار کے مطابق جاپان میں ایک جوڑے کے ہاں ایک بچہ تھا۔

دنیا میں65 سال سے کم عمر والے سب سے زیادہ افراد جاپان میں ہیں۔ سال2019 میں جاپان کی شرح پیدائش7.397 تھی جوکہ2018 کے مقابلے میں1.28 فیصد کم ہے۔

سال2018 میں جاپان کی شرح پیدائش7.493 تھی جو کہ2017 کی نسبت2.37فیصد کم ہے۔2017 میں شرح پیدائش7.675 تھی جو2016 کی نسبت2.3 فیصد کم تھی۔


متعلقہ خبریں