سیاست میں 100 فیصد کچھ نہیں ہوتا، محمد زبیر 

محمد زبیر

اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر نے کہا ہے کہ سیاست میں 100 فیصد کوئی کچھ نہیں کرتا، بات ہوتی ہے، آپشنز زیر غور آتے ہیں۔ 

ہم نیوز کے مارننگ شو ’صبح سے آگے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ این آر او کے علاوہ تمام معاملات پر بات چیت کے لیے تیار ہوں، وزیراعظم اپوزیشن جماعتوں کو عنوان دیں ہم اس کے مطابق بات کریں گے۔

ہمارا راستہ روکا گیا تو ہم نیا راستہ بنا لیں گے، مولانا فضل الرحمان

میزبان اویس منگل والا اور شفا یوسفزئی سے گفتگو کے دوران محمد زبیر نے کہا کہ اتنا عرصہ ہوگیا ہے اب ہمیں  حکومت سے سوال  کرنے کا حق دیا جائے۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ ہم خواجہ سعد رفیق اور  مریم نوازسے متعلق سوالات کرنا چاہتے ہیں۔ دنیا بھر میں اپوزیشن اور حکومت میں مذاکرات ہوتے ہیں۔

محمد زبیر کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات کے لیے ایجنڈا دیا جاتا ہے، ہم وزیر اعظم کے پاس  جائیں گے  لیکن بات یہ سامنے آئے گی کہ  یہ لوگ این آر او مانگنے آئے تھے۔

ن  لیگی رہنما نے پروگرام کے دوران کہا کہ اب تو لڑائی  یہ ہے کہ وہ مذاکرات ہی نہیں کرنا چاہتے۔

جنوری 2021 کے آخری ہفتے میں لانگ مارچ  ہو گا، میاں افتخار حسین

استعفوں کے متعلق مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر کا کہنا تھا کہ جنہوں نے استعفے  نہیں دیئے ان کے نمبرز نہیں کٹے جنہوں نے دیے ان کا شکریہ۔

دوسری جانب  پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما قمر الزماں کائرہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے370 اراکین کی گرفتاری کا عندیہ آمرانہ ہتھکنڈہ ہے۔

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپوزیشن کے استعفوں کے فیصلے سے بری طرح ہل چکی ہے۔

سابق وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات قمر الزمان کائرہ نے حکومت کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ 370 کی بجائے تمام اراکین کو بھی گرفتار کرلیا جائے تب بھی جلسہ ہو گا۔

پی پی کے مرکزی رہنما نے کہا کہ حکمران بخوبی جانتے ہیں کہ لاہورجلسے کے بعد ان کی رہی سہی ساکھ بھی ختم ہو جائے گی۔

لاہور: پی ڈی ایم جلسے کا منتظم ڈی جے بٹ گرفتار

ہم نیوز کے مطابق قمر الزماں کائرہ نے الزام عائد کیا کہ پولیس سرگرم کارکنان کے گھروں کے چکر لگا رہی ہے لیکن ہم گھبرانے والے نہیں ہیں۔


متعلقہ خبریں