ملک بھر میں شب معراج عقیدت و احترام سے منائی گئی


اسلام آباد: ملک بھر میں شب معراج مذہبی جوش و خروش اورروایتی عقیدت و احترام سے منائی گئی۔

شب معراج کے موقع پرفرزندان توحید نے خالق حقیقی کے حضور سجدہ ریز ہو کراس کی کبریائی و بڑائی بیان کی، خصوصی نوافل ادا کیے، درود و وظائف کا اہتمام کیا اور ذکر کی محافل میں شرکت کی۔

اس موقع پرمساجد میں خصوصی تقاریب کا اہتمام تھا۔ موقع کی مناسبت سے مساجد اور خانقاہوں کو برقی قمقموں سے سجایا گیا تھا جب کہ متعدد مزارات پہ چراغاں کا بھی اہتمام تھا۔

علمائے کرام، مشائخ عظام اور مفتیان کرام نے شب معراج کے حوالے سے اپنے خصوصی خطاب میں اس رات کی فضیلت بیان کی، واقعہ معراج شریف کا تفصیلی ذکر کیا اور نبی آخرالزماںﷺ کی حیات طیبہ کے پہلوؤں کو اجاگر کیا۔

علمائے کرام نے اپنے خصوصی خطاب میں نماز کی پابندی پہ زور دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے امت مسلمہ کے لیے مختلف احکامات وحی کے ذریعے اپنے حبیبﷺ کو پہنچائے اور وحی لانے کا فریضہ حضرت جبریل علیہ السلام جیسے مقرب فرشتے کے سپرد تھا لیکن نماز وہ ’تحفہ‘ ہے جو خالق کائنات نے اس وقت رحمت اللعالمین کو دیا جب انہیں عرش بریں پہ بلایا۔

شب معراج کے موقع پر مساجد، مزارات اور خانقاہوں پہ جہاں خصوصی محافل کا انعقاد کیا گیا تھا وہیں گھروں پہ بھی خاص اہتمام تھا۔

مسلمانان نے اس موقع  کی مناسبت سے خصوصی کھانے اور میٹھے پکوان تیار کیے تھے جنہیں غربا، مساکین اور نادار افراد میں تقسیم کیا گیا۔

صبح نماز فجر کی ادائیگی کے لیے بھی خاص اہتمام کیے گئے تھے اور معمول سے زیادہ افراد نے مساجد کا رخ کیا۔لوگوں کی بڑی تعداد نے نماز فجر کی ادائیگی سے قبل سحری کرکے نفلی روزے کی نیت کی۔

اسلام آباد، راولپنڈی، کراچی، لاہور، کوئٹہ، پشاور، ملتان، مظفرآباد اور حیدرآباد سمیت دیگر شہروں میں سیکیورٹی کے حوالے سے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

سیکیورٹی افسران و اہلکاروں نے سڑکوں پہ خصوصی چیکنگ و پٹرولنگ کا اہتمام کیا تھا اور اس بات کویقینی بنا رہے تھے کہ شب معراج کے موقع پر امن و امان کی صورتحال میں کسی شرپسند کو رخنہ انداز ہونے کا موقع میسر نہ آئے۔


متعلقہ خبریں