ن لیگی ارکان اسمبلی کا وزیراعلیٰ پنجاب سے رابطے کا انکشاف

فوٹو: فائل


لاہور: پاکستان مسلم لیگ نواز کے دو درجن سے ارکان صوبائی و قومی اسمبلی کا وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے رابطے کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب سے گزشتہ دو ہفتے میں 10 ن لیگی ممبران قو می و صوبائی اسمبلی نے ملاقات کی ہے۔ ملاقاتوں میں ن لیگی ممبران اسمبلی نے اپنے حلقے کے مسائل پیش کیے۔

ذرائع وزیراعلیٰ آفس کے مطابق ملاقاتوں میں ن لیگی ممبران اسمبلی نے پارٹی قیادت کے بیانیہ کی مخالفت کی۔

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا کہ دو درجن سے زائد افراد کا گروپ وزیراعلیٰ پنجاب سے پہلے بھی ملاقات کر چکا ہے۔ اب بھی 2 درجن سے زائد افراد وزیراعلیٰ پنجاب سے براہ راست رابطے میں ہیں۔

راجہ بشارت نے مزید بتایا کہ مزید ن لیگی ارکان جو اپنی پارٹی قیادت کے بیانیہ کے حق میں نہیں وہ ملاقات کریں گے۔ ن لیگ کے بہت سے افراد تصادم کی پالیسی سے متفق نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: ن لیگ کا عثمان بزدار سے ملاقات کرنے والے اراکین کو پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ

وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے اندر دو دھڑیں موجود ہیں، ایک دھڑا تصادم کے خلاف ہے۔

ن لیگ کے منحرف رکن پنجاب اسمبلی مولانا جلیل شرقپوری نے کہا کہ 30 ن لیگی پارلیمنٹرینز وزیراعلیٰ پنجاب سے رابطے میں ہیں ،جن کی ملاقاتیں بھی ہو چکی ہیں۔

خیال رہے کہ اکتوبر میں پاکستان مسلم لیگ نواز سے تعلق رکھنے پنجاب اسمبلی کے ارکان نے منحرف رکن مولانا غیاث الدین کو صوبائی اسمبلی سے باہر نکال دیا تھا۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے چیف وہب خلیل طاہر سندھو نے مولانا غیاث الدین کو ایوان میں بیٹھنے سے منع کیا تھا۔ ن لیگی ارکان اسمبلی کے غصے کو دیکھتے ہوئے مولانا غیاث الدین ایوان سے باہر چلے گئے تھے۔

ن لیگی رکن پیر اشرف رسول کی منحرف رکن پنجاب اسمبلی فیصل نیازی سے بھی  تلخ کلامی ہوئی تھی، جس کے بعد انہیں بھی اپوزیشن روم میں جانے سے روک دیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں